جے آئی ٹی کی رپورٹ محض تفتیشی نوعیت کی ہو گی ،نواز شریف مقبول لیڈر ہیںکسی رپورٹ سے مقبولیت کوکوئی فرق نہیں پڑیگا‘ رانا ثنا اللہ

پیر 12 جون 2017 16:43

جے آئی ٹی کی رپورٹ محض تفتیشی نوعیت کی ہو گی ،نواز شریف مقبول لیڈر ہیںکسی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2017ء) صوبائی وزیرقانون رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ عمران خان اور جے آئی ٹی کے پاس وزیراعظم نوازشریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں جبکہ جے آئی ٹی صرف اس فکر میں ہے کہ شریف فیملی کی کس طرح تذلیل کی جائے ، جے آئی ٹی کو معاملات متنازعہ بنانے کے بجائے بہتر انداز سے چلانا چاہیے اور قطری فیملی کی طرح وزیراعظم کو بھی آپشن دیئے جاتے تو جے آئی ٹی کی عزت میں اضافہ ہوتا۔

پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کا مجموعی تاثر منفی رہا ہے کیونکہ یہ خود تنازعات کو جنم دے کر متنازعہ ہو رہی ہے ،جے آئی ٹی غیرجانبدارانہ انکوائری کی بجائے اپنا رعب ثابت کرنا چاہتی ہے اور اس کے لئے گواہان کو گھنٹوں انتظار کرایا جارہا ہے اور باہر رابطہ نہیں ہونے دیا جاتا۔

(جاری ہے)

رانا ثنااللہ نے کہا کہ جے آئی ٹی اورعمران خان کے پاس کوئی ثبوت نہیں، جے آئی ٹی ساتھ میں یہ بھی لکھتی ہے کہ اسے مشکلات درپیش ہیں کیونکہ میرا خیال ہے کہ جے آئی ٹی کو چند مسائل میں سے ایک یہ بھی ہے کہ گواہان کی مرضی کا بیان نہیں دے رہے، اس لئے شریف فیملی کے گواہان کو وعدہ معاف گواہ بننے کا کہا جا رہا ہے، یہ گواہ 20 سال قبل بھی اس طرح کی صورتحال کا سامنا کرچکے ہیں، آمر کے دور میں بھی اس طرح کی انکوائری کی گئی تھی۔

جے آئی ٹی اس فکر میں ہے کہ شریف فیملی کی کس طرح تذلیل کی جاسکتی ہے ،ایسی جے آئی ٹی کی رپورٹ پر بھی اعتراضات اٹھیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی کو معاملات متنازعہ بنانے کے بجائے بہتر انداز سے چلانا چاہیے اور قطری فیملی کی طرح وزیراعظم کو بھی آپشن دیئے جاتے تو جے آئی ٹی کی عزت میں اضافہ ہوتا۔ انہوںنے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ محض تفتیشی نوعیت کی ہو گی ،جے آئی ٹی رپورٹ کی اس وقت تک اہمیت نہیں جب تک سپریم کورٹ رپورٹ کوحصہ نہ بنائے اور کسی بھی رپورٹ سے نوازشریف کی مقبولیت کوکوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ وہ ملک کے مقبول قومی لیڈر ہیں، ذوالفقارعلی بھٹو کوپھانسی دینے کے باجود ان کی مقبولیت کم نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ محض تفتیشی نوعیت کی ہوگی، سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی وزیراعظم نواز شریف کی مقبولیت پر کوئی اثر نہیں ڈال سکتا۔قبل ازیں وزیر تعلیم رانا مشہود کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھاکہ نواز شریف خود چاہتے ہیں سچ سامنے آئے ،ہم آئین اور قانون کے مطابق ہرعدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں ،ہم جانتے ہیں فیصلہ ووٹ کی طاقت کرے گی، جے آئی ٹی کو چاہیے تھا کہ وہ وزیراعظم کو پہلے سوالنامہ بھیجتی۔