اسمارٹ فونز بچوں کے ذہن پر کوکین جیسے اثرات مرتب کرتے ہیں۔ نئی تحقیق

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 12 جون 2017 14:04

اسمارٹ فونز بچوں کے ذہن پر کوکین جیسے اثرات مرتب کرتے ہیں۔ نئی تحقیق
(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12 جون 2017ء) : ٹیکنالوجی کے اس دور میں ہر کوئی اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ استعمال کرتا ہے۔ اپنے پیاروں سے رابطے میں رہنے کے لیے ہر چھوٹے بچے سے لے کر بڑے تک تمام لوگ ٹیکنالوجی سے مستفید ہوتے ہیں۔ لیکن حال ہی میں کی گئی ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسمارٹ فونز بچوں کے ذہن پر ٹھیک ایسے ہی اثر انداز ہوتے ہیں جیسے کہ کوکین نامی ڈرگ۔

ڈیجیٹل تحقیق کے مطابق ٹیکنالوجی ایک بچے کے ذہن پر ٹھیک کوکین ہی کی طرح اثر کرتی ہے۔

(جاری ہے)

جس کا مطلب یہ ہے کہ اسمارٹ فون استعمال کرنے والا بچہ کوکین کے نشے میں موجود شخص کی طرح برتاؤ کرتا ہے۔ الیکٹرانک ڈیوائسز کوکین ہی کی طرح انسانی دماغ کے فرنٹل کورٹیکس کو متاثر کرتی ہیں۔ جن کا زیادہ استعمال بچوں کو ان کا عادی بننے پر مجبور کر دیتا ہے۔

8 سے 10 سال کی عمر کے بچے 8 گھنٹے ایک اسکرین کے سامنے صرف کر سکتے ہیں جبکہ نوجوان نسل 11 گھنٹے تک الیکٹرانک ڈیوائسز کا استعمال کر سکتی ہے۔ بچوں کی صحتمند نشوونما کے لیے چاہئیے کہ بچے ان الیکٹرانک ڈیوائسز سے نکل کر دیگر سرگرمیوں میں بھی حصہ لیں۔ ٹیکنالوجی ایک ڈرگ ہے جو بچوں کو بآسانی اپنا عادی بنا لیتی ہے، اور اس سے آج کے دور میں بچوں کو محفوظ رکھنا نہایت اہم ہے۔

متعلقہ عنوان :