لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ‘مارٹرگولوں سے نوجوان شہید ‘ 3 زخمی ہوگئے- ضلع کوٹلی کے تتہ پانی سیکٹر میں بھارتی فوج نے شیلنگ کی‘پاک فوج کی جوابی کاروائی بھارتی فوج کی توپیں اور بندوقیں خاموش ہوگئیں-آئی ایس پی آر-بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفترخارجہ طلبی‘احتجاج ریکارڈکروایا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 12 جون 2017 09:01

لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ‘مارٹرگولوں سے نوجوان ..
مظفرآباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 جون ۔2017ء) لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے 2 شہری شہید جب کہ خواتین سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے۔آئی ایس پی آرکی جانب سے جاری بیان کے مطابق بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کے جندروٹ اورتتہ پانی سیکٹرمیں سول آبادی کومارٹر گولوں سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 2 شہری شہید ہوگئے۔

جاں بحق شہریوں کی شناخت 18 سالہ وقار یونس اور19 سالہ اسد علی کے نام سے ہوئی ہے جب کہ 30 سالہ محمد شہباز،35 سالہ شمائلہ، خورشید اور14 سالہ حفصہ شبیر زخمی ہوئیں۔ جاں بحق ہونے والے دونوں نوجوانوں کا تعلق بھابھرا گاﺅں سے ہے جب کہ زخمی دونوں خواتین چک رالی گاﺅں کی رہائشی ہیں۔پاک فوج کے شعبہ اطلاعات عامہ کے مطابق بھارتی جارحیت پر پاک فوج نے بھی بھر پور جواب دیا ہے اور بھارتی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا، جس میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔

(جاری ہے)

واقعے کے بعد بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرکودفترخارجہ طلب کیا گیا اورایل اوسی پربھارتی فائرنگ اور2 شہریوں کی شہادت کے واقعے پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق بھارتی افواج کی جانب سے فائرنگ کے یہ واقعات 10 اور 12 جون کو چری کوٹ اور تتا پانی سیکٹرز میں پیش آئے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ان واقعات میں3 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے 70 سالہ شبیر خان کا تعلق چری کوٹ سے تھا جبکہ 18 سالہ وقار یونس اور 19 سالہ اسد علی تتا پانی سیکٹر کے گاوں بھابڑا سے تعلق رکھتے تھے۔

دفترخارجہ کے مطابق فائرنگ سے ایک 14 سالہ بچی سمیت تین افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔اس معاملے پر پیر کے روزبھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا جہاں جنوبی ایشیا اور سارک کے معاملات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد فیصل نے ہلاکتوں پر احتجاج کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر فائربندی کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کی۔دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے دانستہ طور پر شہریوں کو نشانہ بنانا قابل مذمت اور انسانی اقدار اور حقو ق انسانی کے قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔

ڈاکٹر فیصل نے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ پر زور دیا کہ ان کے ملک کو 2003 کے فائر بندی کے معاہدے کی پاسداری کرنی چاہیے اور فائرنگ کے تازہ واقعے سمیت دیگر ایسے واقعات کی تحقیقات کرنی چاہیے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کو اپنی فوج کو ہدایات دینی چاہییں کہ وہ فائربندی کے معاہدے کا اس کی اصل روح کے مطابق احترام کریں اور لائن آف کنٹرول پر امن قائم رکھیں۔واضح رہے کہ مقبوضہ وادی میں قابض بھارتی فوج کی جانب سے نہتے کشمیریوں پرظلم و ستم کی نئی داستانیں لکھی جارہی ہیں اوردوسری طرف بین الاقوامی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے لائن آف کنٹرول پر بھی اشتعال انگیزی جاری ہے۔