جولائی میں علامہ شاہ احمد نورانی کے عرس کے بعد4 مذہبی جماعتوں کا اتحاد عمل میں آئے گا جو آئندہ عام انتخابات میں بھرپور حصہ لے گا،جے یو پی نورانی کے مرکزی سیکریٹری جنرل شاہ اویس احمد نورانی

اتوار 11 جون 2017 22:40

جولائی میں علامہ شاہ احمد نورانی کے عرس کے بعد4 مذہبی جماعتوں کا اتحاد ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جون2017ء) جے یو پی نورانی کے مرکزی سیکریٹری جنرل شاہ اویس احمد نورانی نے کہا ہے کہ جولائی میں علامہ شاہ احمد نورانی کے عرس کے بعد4 مذہبی جماعتوں کا اتحاد عمل میں آئے گا جو آئندہ عام انتخابات میں بھرپور حصہ لے گا ،تمام سیاسی جماعتوں میں دھڑے ہوتے ہیں اور یہ دھڑے اچھی بات ہے،عام انتخابات میں جے یو پی اتحادیوں کے ساتھ بھرپور قوت کا مظاہرہ کرے گی ،وہ اتوارکو اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں کے اعزا ز میں دی جانے والی دعوت افطار اور اعشائیے سے قبل میڈیا سے بات چیت کررہے تھے،اس موقع پر مفتی غوث ہزاروی، وزیر رہبر ،مستقیم نورانی ودیگر بھی موجود تھے ،انہوں نے کہا کہ قوم احتساب چاہتی ہے اور یہ چاہتی ہے کہ جنہوں نے بھی ملک دولت لوٹی ہے ان سے دولت واپس لی جائے ،سندھ اسمبلی میں ایسے 50 لوگ موجود ہیں جو پانامہ کی ذد میں آتے ہیں اسی طرح بلوچستان میں بھی ایسے افراد کی تعداد کم نہیں جنہوں نے لوٹ مار وکرپشن کی ہے ،انہوں نے کہا کہ کراچی کی عوام امن چاہتے ہیں ،لیکن امن کے نام پر آپریشن کا لالی پاپ نہیں دیا جاسکتا ،2013 سے جاری آپریشن میں کچھ حاصل نہیں ہوا ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی سے کوئی امید نہیں رکھنی چاہئیے،اس قبل بلدیہ فیکٹری اور دیگر معاملات میں بھی جے آئی ٹیز بنتی رہی ہیں ان کے کوئی نتائج سامنے نہیں آئے ،انہوں نے کہا کہ کراچی میں لوگوں کو بنیادی سہولتیں نہ ملنے سے احساس محرومی بڑھ رہا ہے ،26 سال تک جو لوگ قوم پر مسلط رہے انہوں نے نہ کراچی کو پانی فراہم کی اور نہ صفائی کا انتظام اور نہ ہی بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرسکے ،انہوں نے کہا کہ عجیب صورتحال بن گئی ہے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ وفاقی وزیر پانی وبجلی کو چور کہتے ہیں اور وفاقی وزیرپانی وبجلی وزیراعلیٰ چور کہتے ہیں ،کراچی پر کسی کی توجہ نہیں ہے ،کراچی سب سے زیادہ ریونیو دیتا ہے جس سے پورا ملک چلتا ہے ،انہوں نے کہا کہ رمضان وہ مبارک مہینہ ہے جس میں امریکا ،برطانیہ اور یورپ سمیت پوری دنیا میں چیزیں سستی ہوتی ہیں اور رعایتی سیل لگا کر لوگوں کو ریلیف دیا جاتا ہے ،لیکن ہمارے ہاں ذخیرہ اندوز چیزوں کی قیمتیں تین گناہ بڑھا دیتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ کراچی سے حاصل ہونے والے ریونیو پر وڈیرے جاگیردار عیاشیاں کررہے ہیں اور پارلیمنٹرین بھی کراچی کا ہی پیسہ استعمال کرتے ہیں ،ملک کو اربوں کھربوں فراہم کرنے والا یہ شہر بنیادی سہولتوں سے محروم ہے ،یہاں کی سڑکوں کا جو حال ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں لوگوں کو منزل مقصود پہنچنے میں گھنٹے لگ جاتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ کراچی کی آواز کو سننا ہوگا اور یہاں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :