جے آئی ٹی کو دھمکیاں دینے والے اڈیالہ جیل جانے کی تیاری کریں ،ثابت ہوگیا حکمران مرضی کا فیصلہ چاہتے ہیں‘ سینیٹر سراج الحق

قوم امید کرتی ہے سپریم کورٹ ان دھمکیوں کا سختی سے نوٹس لے گی اور جے آئی ٹی ممبران کو ڈرانے دھمکانے والوں کو کٹہرے میں کھڑا کرے گی مودی اپنی حماقتوں سے باز نہ آیا تو ایسا سبق سکھائیں گے اسکی نسلیں یاد رکھیں گی ‘امیر جماعت اسلامی کا ماڈل ٹائون میں افطارڈنر سے خطاب

اتوار 11 جون 2017 20:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ جے آئی ٹی کو دھمکیاں دینے والے اڈیالہ جیل جانے کی تیاری کریں ،جے آئی ٹی کو دھمکیوں سے ثابت ہوگیاہے کہ حکمران مرضی کا فیصلہ چاہتے ہیں ، قوم امید کرتی ہے کہ سپریم کورٹ ان دھمکیوں کا سختی سے نوٹس لے گی اور جے آئی ٹی ممبران کو ڈرانے دھمکانے والوں کو کٹہرے میں کھڑا کرے گی ، قوم سپریم کورٹ کی پشت پر کھڑی ہے،جب تک پانامہ تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتیں ، وزیراعظم کو اختیارات کے استعمال سے روکا جائے ، وزیراعظم کو اخلاقی جرأت کا مظاہرہ کر تے ہوئے خود ہی مستعفی ہوجاناچاہیے تھا مگر ان کی ڈھٹائی نے ثابت کر دیاہے کہ انھیں ملک و قوم کے وقار کا کوئی خیال نہیں ، جنرل باجوہ نے کشمیریوں کی حمایت جاری رکھنے کا دو ٹوک اعلان کر کے قوم کے جذبات کی ترجمانی کی ہے ، مودی اپنی حماقتوں سے باز نہ آیا تو ایسا سبق سکھائیں گے کہ اس کی نسلیں یاد رکھیں گی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے ماڈل ٹائون لاہور میں ملک شاہد اسلم کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیے گئے افطار ڈنر کے شرکا ء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ا فطار ڈنر سے لیاقت بلوچ اور جماعت اسلامی لاہور کے امیر ذکر اللہ مجاہد نے بھی خطاب کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ قوم حکمرانوں کا بے لاگ احتساب چاہتی ہے اور احتساب کے معاملہ میں کسی رکاوٹ کو برداشت نہیں کرے گی ۔

انہوں نے کہاکہ حکمران جان بوجھ کر جے آئی ٹی کو متنازعہ بناناچاہتے ہیں تاکہ جے آئی ٹی کی تحقیقات اور سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم نہ کرنے کا جواز پیدا کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی پر دبائو ڈال کر اپنی مرضی کا فیصلہ لینے کی کوئی حکومتی کوشش کامیاب نہیں ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کا چہرہ داغدار ہے اور وہ اپنا منہ صاف کرنے کی بجائے آئینہ توڑنے کی کوشش کررہے ہیں ۔

حکمران ماہ رمضان میں کرپشن سے توبہ کریں اور اللہ اور قوم سے معافی مانگیں ۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ جے آئی ٹی ممبران کی سیکورٹی کو فول پروف بنانے کے لیے اگر ضروری ہوتو فوجی کمانڈوز کی خدمات حاصل کی جائیں ۔ انہوں نے کہاکہ حکمران خودکو بچانے کے لیے اداروں کے درمیان تصادم پرتلے ہوئے ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی طرف سے کشمیریوں کی حمایت کے بیان کو سراہتے ہوئے کہاکہ جنرل باجوہ نے قوم کی امنگوں کی ترجمانی کی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اگر مودی اپنے دوست کو بچانے کے لیے باڈر گرم کرنے کی حماقت سے باز نہ آیا تو اسے عبرتناک انجام کا سامنا کرنا پڑے گا اور اس کی آنے والی نسلیں بھی اس کو یاد رکھیں گی ۔انہوں نے کشمیری مسلمانوں کی شہادتوں پر حکومتی خاموشی کی شدید مذمت کی اور کہاکہ رمضان المبارک میں بھی کشمیریوں کا قتل عام جاری ہے مگر ہمارے حکمران مودی کی محبت میں گرفتار ہیں اور بھارتی مظالم پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت کے بلند و بانگ دعوئوں کے باوجود مہنگائی اور لوڈشیڈنگ پر قابو نہیں پایا جاسکا ۔ بارشوں کے بعد گرمی کی شدت میں کمی کے باوجودلوڈشیڈنگ جاری ہے جبکہ حکومت کے قائم کردہ رمضان بازاروں میں مہنگائی عروج پر ہے ۔ ملک و قوم کو کرپٹ قیادت سے نجات صرف جماعت اسلامی دلاسکتی ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے جمشید دستی کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا ۔