خیبر پختونخوا اسمبلی، اپوزیشن نے بجٹ کو سیا سی و خسارے کا بجٹ قرار دیدیا

بجٹ سیاسی ہے تبدیلی سرکار نے جھوٹ کا پلندہ بجٹ پیش کیا ،حکومت نے بجٹ میں سونامی بلین ٹری منصوبے کیلئے 2ارب روپے رکھے گئے ہیں اور یہ رقم بجلی منصوبے پر خرچ کرنے کی بجائے اسکی رقم بلین سونامی ٹری کے لیے مختص کی گئی ، بجٹ خسارے کا ہے، خسارے کو پورا کرنے کیلئے مختلف بنکوںسے قرضہ لیا جائے گا،بجٹ میں سرکاری ملازمین پر ٹیکس لگا یا گیا ،صوبائی حکومت خود صوبے کا حق ادا نہیں کرتی اور مرکز سے حق مانگتی ہے، اپوزیشن ارکان کی حکومت پر تنقید

اتوار 11 جون 2017 19:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جون2017ء) خیبر پختونخوا اسمبلی کے اپوزیشن ارکان نے بجٹ کو خسارے اور سیاسی قرار دیتے ہوئے اسے مخصوص اضلاع کا بجٹ کہا ہے جبکہ حکومت نے بجٹ کو ٹیکس فری اور متوازن قرار دیا ہے خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس اتوار کے روز سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں منعقد ہو ا، اجلاس سے عوامی نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی سردار حسین بابک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ سیاسی ہے تبدیلی سرکار نے جھوٹ کا پلندہ بجٹ پیش کیا حکومت نے بجٹ میں سونامی بلین ٹری منصوبے کے لیے 2ارب روپے رکھے گئے ہیں اور یہ رقم بجلی منصوبے پر خرچ کرنے کی بجائے اسکی رقم بلین سونامی ٹری کے لیے مختص کی گئی کیا اس منصوبے سے بجلی کے مسائل ہو جائیں گے انہوں نے کہا کہ بجٹ میں سوات موٹر وے کے لیے ایک نجی کمپنی کو 5 ارب کا قرضہ دیا جس کا مطلب ہے کہ صوبائی حکومت کو اس موٹر وے سے کسی قسم کی آمدن نہیں ملے گی حالانکہ حکومت کو اس منصوبے میں پارٹنر بننے کی اشد ضرورت تھی صوبائی حکومت نے این ٹی ایس پر بھرتی اساتذہ کو چار سال قبل مستقل کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس بجت میں بھی انہیں مستقل نہیں کیا گیا رکن اسمبلی سر گئی انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ میرے حلقے سمیت تمام حلقوں میں ترقیاتی سکیمیں غیر منتخب لوگوں کو دی جاتی ہیں حالانکہ ایک ایم پی اے کے حلقے میں کسی بھی قسم کی سکیم کا حق اسی ایم پی اے کو حاصل ہے پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی سلیم خان نے کہا کہ بجٹ خسارے کا ہے خسارے کو پورا کرنے کے لیے مختلف بنکوںسے لون لیا جائے گا نہ ہی یہ ٹیکس فری بجٹ ہے اس بجٹ میں تو سرکاری ملازمین پر بھی ٹیکس لگا یا گیا اور ملازمین کی تنخواہوں مین حسب معمول دس فی صد اضافہ کیا گیا موجودہ حکومت نے پانچ سالون میں ہر بجت میں دس فی صد ہی اضافہ کیا اس زیادہ نہیںبجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے جے یو آئی کے رکن اسمبلی مفتی جانان نے کہا کہ صوبائی حکومت خود ممبران کااس صوبے کا حق ادا نہیں کرتی اور مرکز سے حق مانگتی ہے میرے حلقے کو آج تک گیس رائیلٹی نہیں دی جارہی انہوں نے کہا کہ پہلے صوبائی حکومت اپنا حق ادا کرے تو اسے بھی اسکا حق ملے گا ۔