مقبوضہ کشمیر شہید طفیل احمدمتوکوشہادت کی برسی پر شاندارخراج عقیدت

طفیل متو اوردیگر بیگناہ کشمیریوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، حریت رہنما

اتوار 11 جون 2017 16:10

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جون2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں حریت رہنمائوںنے شہید طفیل احمد متو کو انکی شہادت کی برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ حریت رہنمائوں امتیازاحمد ریشی، محمد یوسف نقاش، جاوید احمد میر، بشیر کشمیری اور دیگر نے شہیدکی برسی کے سلسلے میںمزار شہداء عیدگاہ سرینگر پر منعقدہ دعائیہ مجلس میںشرکت کی ۔

مجلس کا اہتمام شہید کے اہل خانہ نے کیا تھا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق حریت رہنمائوںنے اس موقع پر اپنی تقاریر میںکہا کہ طفیل احمد متو کے اہلخانہ کو تاحال انصاف نہیںمل سکا ہے کیونکہ انکے لخت جگر کے قتل میںملوث بھارتی پولیس کے اہلکار تاحال آزادانہ گھوم رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کشمیری نوجوان اپنے گرم گرم لہو سے تحریک آزادی کی آبیاری کررہے ہیںاور بے گناہوںکا خون ہرگز رائیگاںنہیںجائے گا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ بھارتی چیرہ دستیاں کشمیریوںکو اپنے نصب العین سے ہرگز دور نہیں کرسکتیں اور وہ اپنے عظیم شہداء کی قربانیوںکی ہرقیمت پر حفاظت کریں گے ۔ حریت رہنمائوںنے کشمیریوںپر زور دیا کہ وہ اپنی صفوںمیںاتحاد و اتفاق کو مضبوط بنائیں تاکہ تحریک آزادی کے خلاف بھارت اوراسکی کٹھ پتلیوںکی سازشوںکو ناکام بنایاجاسکے۔ اس موقع پر شہید طفیل احمد متو کے والد محمد اشرف متونے بھی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ انکے بیٹے کے المناک قتل کو سات برس گزر گئے لیکن انہیں تاحال انصاف نہیں ملا۔

انہوںنے کہا کہ وہ انصاف کے حصول کے لیے اپنی آخری سانس تک لڑیں گے۔انہوںنے کہا کہ طفیل کے قتل میں ملوث اہلکاروں کو سزا ملنے کے بعد ہی انکے دل کادرد کچھ ہلکا ہو گا۔یاد رہے کہ اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا طفیل احمد متو 11جون2010کو سرینگر کے علاقے راجوری کدل میں غنی میموریل سٹیڈیم کے نزدیک بھارتی پولیس کی طرف سے چلایا جانے والا آنسو گیس کا گولہ سر میں لگنے سے شہید ہوا تھا ۔طفیل متو کے المناک قتل کے خلاف مقبوضہ وادی میںزبردست احتجاجی تحریک چلی تھی جس دوران بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے پرامن مظاہرین پر فائرنگ کر کے 120سے زائد نوجوانوں کو شہید کر دیاتھاجن میں اکثر کم عمر لڑکے تھے۔

متعلقہ عنوان :