دودھ کی پیدوار میں اضافے کے لیے گایوں پر وائی فائی ڈیوائس نصب

اتوار 11 جون 2017 16:00

دودھ کی پیدوار میں اضافے کے لیے گایوں پر وائی فائی ڈیوائس نصب
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2017ء) دودھ کی پیداوار میں اضافہ کے لیے کمپنیوں نے گایوں کو وائے فائی ڈیوائسز پہنادیں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان دنیا بھر میں دودھ کی پیداوار کے لحاظ سے پانچواں بڑا ملک ہے تاہم آج بھی قدیم طریقہ کار کی وجہ سے فی جانور دودھ کی پیداوار ترقی یافتہ ممالک کے لحاظ سے کم ہے، نجی دودھ کمپنیاں صحت مند دودھ کی پیداوار اور دودھ کی فراہمی کے لیے جدید ڈیری فارمز میں وائی فائی ڈیوائس سے گائے کی نگہداشت کررہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق وائی فائی ڈیوائسز سے گائے کی نگہداشت کسی اور ملک میں نہیں بلکہ پاکستان میں کی جارہی ہے، نجی کمپنیوں نے سرسبز ماڈل فارم پتوکی میں اعلی نسل کی آسٹریلین گائے کو وائی فائی ڈایوئسز پہنا دی جس سے انہیں دودھ کی زیادہ مقدار حاصل ہورہی ہے۔

(جاری ہے)

یہ ڈیوائس چھوٹی سی ہوتی ہے جو کہ گلے میں پہنادی جاتی ہے۔ان ڈایوئسز سے گائے کی خوراک، صحت اور دودھ دینے سے پہلے اور بعد کی کیفیت مانیٹر کی جاتی ہے، سرد علاقوں سے در آمد کی گئی ان گایوں کی گرم موسم میں دیکھ بھال کے لیے پنکھے اور پانی کے فوارے بھی نصب ہیں۔

جن گایوں کے گلے میں ننھی سی وائی فائی ڈیوائس نصب کی گئی ہے نشانی کے طور پر ان گایوں کے کان پر پیلے رنگ کا ٹیگ لگادیا گیا ہیپاکستان میں دودھ کی پیدوار 36 ملین ٹن سالانہ ہے دودھ کی پیداوار میں اضافے کے لیے غیرملکی نسل کی گائے درآمد کی جا رہی ہیں جو مقامی ساہیوال نسل بھینسوں کے مقابلے میں زیادہ دودھ دیتی ہیں۔سرسبز فارم میں اعلی نسل کی درآمد شدہ گائے جن میں فریزن، جرسی اور ان دونوں کی مقامی کراس نسل رکھی گئی ہیں۔

جدید ڈیری فارمز سے دودھ کو ابتدائی جانچ کے بعد ملک پروسیسنگ پلانٹ تک پہنچایا جاتا ہے، صارفین تک دودھ کی ترسیل سے پہلے مختلف ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔لائیو اسٹاک کے شعبے کے ماہرین کے مطابق لائیو اسٹاک شعبے کی ترقی اور دودھ کی ملکی پیداوار بڑھانے کے لیے جامع پالیسی کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :