ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی میں بائولے کتے کے کاٹنے سے 3 وکلا سمیت 6 افراد زخمی

ڈسٹرکٹ بار کی ڈسپنسری لے جایا گیا، کتے کے کاٹے کی ویکسین دستیاب نہ ہونے پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال راولپنڈی منتقل کیا گیا ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں بھی ویکسین دستیاب نہ ہونے سے متاثرہ افراد کو صرف ایک بار ہی انجکشن لگاکر ہدائیت کی گئی ،مزید 6 انجکشن پرائیوٹ لگوانے پڑیں گے

ہفتہ 10 جون 2017 23:00

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جون2017ء) ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی میں ہفتہ کے روزآوارہ بائولے کتے کے کاٹنے سے 3 وکلا سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پرڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی کی ڈسپنسری لے جایا گیا لیکن ڈسپنسری میں کتے کے کاٹے کی ویکسین دستیاب نہ ہونے پرمتاثرہ افراد کوفوری طور پرڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال راولپنڈی منتقل کیا گیا لیکن ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال راولپنڈی میں بھی کتاکاٹے کی ویکسین دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے متاثرہ افراد کو صرف ایک بار ہی انجکشن لگاکر ہدائیت کی گئی کہ اس کے بعد انہیںمزید 6 انجکشن پرائیوٹ لگوانے پڑیں گے گزشتہ روز غلام مصطفی ایڈووکیٹ، اصغر علی مبارک ایڈووکیٹ، علی زیدی ، بار لائبریری کے انچارج تنویر احمد، منشی نوید ، ایک سائل زین ملک کتا کاٹنے سے متاثر ہوئے متاثرہ افراد کے مطابق باہر سے کتاکاٹے کی ویکسین خریدنے کے لئی8 ہزار روپے فی کس خرچ کرنا پڑتے ہیںجبکہ کتا، بلی ، چوہا اور دیگر موذی جانوروں کے کاٹنے کی ویکسین نہ ہونے کی وجہ سے آئندہ برسات میں شدید مشکلات کا سامنا کا اندیشہ ہے، ادھر راولپنڈی کے وکلا نے اس حوالے سے ایک درخواست بھی صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کو دے دی ہے جس میں آوارہ کتوں کوتلف کرنے اور ویکسین مہیا کرنے کا مطالبہ کیاگیاہے مگر ابھی تک کتامار مہم شروع نہ ہو سکی ہے اور سائیلین اور وکلاء شدید پریشانی کا شکار ہیںیہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ضلع کچہری کے علاوہ اہم سرکاری دفاتر ، کاروباری مراکز اور گلی محلوں میں آوارہ کتوں اور خوفناک چوہوں کی بھرمار ہے لیکن میونسپل کارپوریشن راولپنڈی اور چکلالہ و کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے کتے مار سکوارڈ تشکیل دینے اور کتا مار مہم کے اعلانات محض پریس ریلیزوں اور فوٹو سیشن تک محدود ہیں جس سے شہر و چھائونی کے مختلف علاقوں میں آوارہ کتوں کے حملوں میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے متعدد مرتبہ متعلقہ حکام کی توجہ دلانے کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کی جارہی جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے صوبہ بھر میں ہیلتھ ریفارمز کے اعلانات کے باوجود راولپنڈی کے تنیوں الائیڈ ہسپتالوں میں کتے اور چوہے کے کاٹے کی قیکسین ہی دستیاب نہیں ہے اس پر ستم یہ کہ بازار سے ملنے والی ویکسین بھی غیر موثر اور جعلی ہے شہریوں نے کمشنر راولپنڈی سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سنگین مسئلے کا فوری نوٹس لیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :