امریکہ دجالی تہذیب کی صورت میں عالم اسلام پر حملہ آور ہے، سراج الحق

ماضی میں بھی مسلمانوں کو شیعہ سنی کی بنیاد پر لڑایا گیا اور نقصان صرف اور صرف مسلمانوں کا ہوا ۔ عالمی استعمار کی افواج نے عالم اسلا م پر غیر اعلان کردہ قبضہ کیا ہوا ہے، امیر جماعت اسلامی پاکستان عالم اسلام کو لڑا کر معدنیات ، تیل کے ذخائر سونے اور سمندروں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،حکومت پاکستان تماشائی بننے اور حادثات و سانحات رونما ہونے کا انتظار کرنے کے بجائے خلیج کے موجودہ بحران کوحل کرانے میں اپنا کردار اداکریں، افطار پارٹی سے خطاب

ہفتہ 10 جون 2017 22:12

امریکہ دجالی تہذیب کی صورت میں عالم اسلام پر حملہ آور ہے، سراج الحق
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جون2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ امریکہ دجالی تہذیب کی صورت میں عالم اسلام پر حملہ آور ہے اوراسے تقسیم در تقسیم کرنا چاہتا ہے ، ماضی میں بھی مسلمانوں کو شیعہ سنی کی بنیاد پر لڑایا گیا اور نقصان صرف اور صرف مسلمانوں کا ہوا ۔ عالمی استعمار کی افواج نے عالم اسلا م پر غیر اعلان کردہ قبضہ کیا ہوا ہے ،قطر ، ایران ، سعودی عرب بحران سے پوری امت اور عالم اسلا م پریشان ہے ، یہ بحران پورے عالم اسلام کے لیے خطر ناک ہے ، ترکی اور پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بحران کو ختم کرائیں ، عالم اسلام کو لڑا کر معدنیات ، تیل کے ذخائر سونے اور سمندروں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،حکومت پاکستان تماشائی بننے اور حادثات و سانحات رونما ہونے کا انتظار کرنے کے بجائے خلیج کے موجودہ بحران کوحل کرانے میں اپنا کردار اداکریں ۔

(جاری ہے)

کشیدگی بڑھے گی تو پاکستان کو بھ نقصان ہوگا ۔ جماعت اسلامی عالم اسلام کے سفیروں سے رابطوں اور ملاقاتوں کا پروگرام تشکیل دے چکی ہے اور بہت جلد رابطے شروع کیے جائیں گے ۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے بجٹ میں کراچی کو اس کے جائز حصے سے محروم رکھا ہے ۔ ڈھائی کروڑ کے شہر کے لیے کوئی خاطر خواہ رقم مختص نہیں کی گئی ۔ کراچی کو نظر انداز کیا گیا ۔

بڑے افسو س کی بات ہے کہ سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کو دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع شرقی کے تحت مین یونیورسٹی روڈ بالمقابل بیت المکرم مسجدگلشن اقبال میں دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ دعوت افطار نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، امیر ضلع غربی یونس بارائی اور سکریٹری ضلع شرقی نعیم اختر نے بھی خطاب کیا ۔

دعوت افطار میں قوت سماعت و گویائی سے محروم افراد کی ایک ٹیم نے بھی شرکت کی جن کے لیے مترجم کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔سراج الحق نے مترجم سے ملاقات کی اور اس کے حوصلے کو سراہا ۔ دو بچوں نے سراج الحق کو اپنی جیب خرچ کی جمع شدہ رقم بطور عطیہ پیش کی ۔اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سکریٹری جماعت اسلامی پاکستان محمد اصغر ، سکریٹری کراچی عبد الوہاب ، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے ۔

سراج الحق نے کہا کہ رمضان ظاہری و باطنی ، انفراد ی اور اجتماعی فرد کو معاشرے کو انقلاب کے لیے تیار کرنے کا مہینہ ہے ۔ اس مہینے کی وجہ سے انسان فیصلہ کرتا ہے کہ میں ایک خالق ، مالک کا تابعدار ہوں ، ایک رب کا غلام ہوں اس لیے ہمیں اطاعت بندگی اور تابعداری کا ثبوت دینا ہے اور اپنے ظاہر کے ساتھ ساتھ باطن کو درست کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ رمضان کے اجر کو اللہ تعالیٰ نے خود اپنے ذمہ لیا ہے کہ میں جتنا چاہوں اس کا اجر دوں ۔

ہمیں اس رمضان میں اپنی شفاعت کے لیے دروازے کھلوانے اور جہنم کی آگ سے نجات کی کوشش کرنا ہے ۔ رمضان آرام اور نیند کا اور غفلت کامہینہ نہیں ہے یہ زندہ اور بیدار ہونے کا مہینہ ہے ۔ خو د اندر اور معاشرے کے اندر انقلاب لانے کے لیے جدوجہد کرنے کا مہینہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ روزہ ڈھال ہے اور ڈھال کی ضرورت اس کو ہوتی ہے جو میدان جہاد میں ہو اور باطل سے جنگ کررہاہو ۔

ڈھال اس کے لیے ہے جو کفر سے لڑائی کررہا ہو ۔ اس ماہ مبارک میں ہی غزہ بدر آیا اور چند مٹھی بھر مسلمانوں نے کفار کی بڑی طاقت کو شکست دی اور بے سروسامانی کی عالم میں کفار کا مقابلہ کیا اور باطل سے دو دو ہاتھ کیے۔پاکستان ایک عقیدے کے نظریے کا نام ہے ، بدقسمتی سے حکمرانوں نے ملک کے عقیدے نظریے اور آئین سے بے وفائی کی ہے اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ملک دولخت ہوگیا اور موجودہ ملک کو خطرات ہیں ، حکمرانوں کی کرپشن اور نااہلی کی وجہ سے ہی ملک بحران اور عوام مسائل سے دوچار ہیں بڑے افسو س کی بات ہے کہ سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کو دھمکیاں دی جارہی ہیں لیکن وہ یاد رکھیں کہ وہ اب احتساب سے بچ نہیں سکیں گے ملک کی دولت کو لوٹنے والوں کو حساب دینا ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کا مسئلہ پورے ملک کا مسئلہ ہے کراچی کے اندر حکومت کوڑا کرکٹ تک نہیں اٹھاسکتی ۔بد قسمتی سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے بجٹ میں کراچی کو اس کے جائز حصے سے محروم رکھا ہے ۔ ڈھائی کروڑ کے شہر کے لیے کوئی خاطر خواہ رقم مختص نہیں کی گئی ۔ کراچی کو نظر انداز کیا گیا ۔اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ رمضان کا مہینہ رحمت کا مہینہ ہے ہمدردی اور خیر خواہی کا مہینہ ہے لیکن افسوس کہ حکمرانوں نے عوام کے لیے رمضان کے اندر بھی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے ۔

کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کی تحریک سے اس مظالم اور لوٹ مار بے نقاب ہوچکی ہے لیکن وفاقی حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی اور کے الیکٹرک کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جارہی ۔ کے الیکٹرک کی کرپشن اور لوٹ مار میں حکومت اور نیپرا برابر کی شریک ہیں ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ رمضان انفرادی اور اجتماعی طور پر توبہ استغفار کا مہینہ ہے ۔ ہمیں اپنے اعمال کو بہتر کرنے اور اجتماعی فیصلوں کو دیکھنے کی ضرورت ہے ۔

ہم اللہ کے حکومت کے مطابق حق و سچ کا ساتھ دیں گے تو اللہ تعالیٰ ضرور ہماری حالت بدلے گا اور جب ہم خوف بدلیں گے تو ہمارا سماج اور انتظام بھی بدلے گا ۔ سماج اور نظام کو بدلنے کے لیے اجتماعی جدوجہد کی ضرورت ہے ۔یونس بارائی نے کہا کہ کراچی ک ے عوام کے لیے شہر کو روشن کراچی اور عوام مسائل کے حل کے لیے جماعت اسلامی کی جدوجہد جاری ہے ۔ ہم نے کے الیکٹرک کے مظالم اور لوٹ مار کے خلاف مؤثر اور بھرپور تحریک چلائی ہے اور یہ تحریک جاری رہے گی ۔#