پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی جانب سے وائی فائی ہاٹ سپاٹ منصوبے میں عوامی فنڈز کا شاہانہ استعمال

منصوبہ کی لاگت اور چلانے کا خرچ زیادہ ہونے کے حکومتی اعتراض کے باوجود مزید 8 کروڑ کے فنڈز مانگ لیے‘ذرائع پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ

ہفتہ 10 جون 2017 21:25

پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی جانب سے وائی فائی ہاٹ سپاٹ منصوبے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 جون2017ء) پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی جانب سے وائی فائی ہاٹ سپاٹ منصوبے میں عوامی فنڈز کا شاہانہ استعمال، منصوبہ کی لاگت اور چلانے کا خرچ زیادہ ہونے کے حکومتی اعتراض کے باوجود مزید 8 کروڑ کے فنڈز مانگ لیے۔ذرائع پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی جانب سے لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں پبلک مقامات پر وائی فائی فراہم کرنے کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا، پی سی ون کے مطابق منصوبے کے لئے 19 کروڑ کے فنڈز منظور کیے گئے تھے، جبکہ ہر سال منصوبہ چلانے کے لئے 18 کروڑ کے فنڈز درکار ہیں۔

(جاری ہے)

جس پر حکومت پنجاب نے آپریشنل لاگت کو بہت زیادہ قرار دیا پنجاب حکومت کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ منصوبے کو مکمل کرنے کی لاگت اور ہر سال چلانے کی لاگت کے برابر ہے، منصوبے کو چلانے کے لئے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت سرمایہ کاری لانے کی ہدایت کی گئی تھی، تاہم پی آئی ٹی بی نے پنجاب حکومت کی ہدایات پر عمل کیے بغیر ہی منصوبہ شروع کردیا بلکہ اس کے لئے 8 کروڑ کے اضافی فنڈز بھی مانگ لیے ذرائع کے مطابق وزیراعلی پنجاب نے اعتراض کے باوجود اضافی فنڈز کی سمری کی منظوری دے دی ہے جنھیں نئے مالی سال میں پی آئی ٹی بی کو جاری کر دیا جائے گا۔