وزیراعلیٰ کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کا اجلاس،قائداعظم سولر پاور پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کی نجکاری اورمتعدد قوانین میں ترامیم کی منظوری

پنجاب میں 1200 میگاواٹ کے نئے گیس پاور پراجیکٹ کیلئے پنجاب تھرمل پاور کمپنی لمیٹڈ کے قیام اورکمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرزکی منظوری پنجاب پنشن فنڈ کی رپورٹ برائے 30 جون 2013 پیش،کابینہ نے رپورٹ پنجاب اسمبلی کے سامنے پیش کرنے کی منظوری دی صنعتیں لگانا حکومتوں کا کام نہیں ہوتا،حکومت پالیسیاں بناتی ہے جن کے تحت عوام کو سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں‘شہبازشریف 2013 میں محمد نوازشریف نے قوم سے توانائی بحران کے خاتمے کا وعدہ کیااورانکی قیادت میںمخلصانہ کاوشیں کی گئیں 2015 میں لگنے والے منصوبے سے اب تک 2 ارب روپے سے زائد کا منافع حاصل ہو چکا ہے، اب نجکاری کا فیصلہ کیاگیاہے منصوبے کی نجکاری کا تمام عمل انتہائی شفاف اور کیمروں کے سامنے ہوگا‘وزیراعلیٰ پنجاب

ہفتہ 10 جون 2017 19:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جون2017ء) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا ،جس میں پنجاب کابینہ نے قائداعظم سولر پاور پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کی اتفاق رائے سے نجکاری کی منظوری دی۔اجلاس میں پنجاب میں 1200 میگاواٹ کے نئے گیس پاور پراجیکٹ کیلئے پنجاب تھرمل پاور کمپنی لمیٹڈ کے قیام اورکمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ناموں کی بھی منظوری دی گئی۔

یہ کمپنی 1200 میگاواٹ کے نئے گیس پاور پلانٹ کے منصوبے پر عملدرآمد کی ذمہ دار ہوگی۔صوبائی کابینہ نے پنجاب گورنمنٹ سرونٹس ہائوسنگ فائونڈیشن ایکٹ 2004 میں ترامیم،صوبائی موٹر وہیکلز آرڈیننس 1965 کے 12 ویں شیڈول میں ترمیم اورپنجاب زکوٰة و عشر ایکٹ 2016 کی منظوری دی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پنجاب پنشن فنڈ کی رپورٹ برائے 30 جون 2013 پیش کی گئی اورکابینہ نے یہ رپورٹ پنجاب اسمبلی کے سامنے پیش کرنے کی منظوری دی۔

اجلاس میں اوزان و پیمائش انٹرنیشنل سسٹم انفورسمنٹ رولز 1976 میں ترامیم کی منظوری دی گئی اورپنجاب کابینہ نے ڈومیسٹک بورنگ کے اقدام کی منظوری بھی دی۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صنعتیں اورکارخانے لگانا حکومتوں کا کام نہیں ہوتا،حکومت پالیسیاں بناتی ہے جن کے تحت عوام کو سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔

انہوںنے کہا کہ 2013 میں وزیراعظم محمد نوازشریف نے قوم سے توانائی بحران کے خاتمے کا وعدہ کیااور وزیراعظم کی قیادت میں اس مقصد کے حصول کیلئے انتہائی محنت اورجانفشانی سے کام کیا گیا۔پنجاب حکومت نے وزیراعظم کے اس وعدے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے قائداعظم سولر پارک بہاولپور میں 100 میگاواٹ کا سولر منصوبہ لگایا۔ 2015 میں لگنے والے منصوبے سے اب تک 2 ارب روپے سے زائد کا منافع حاصل ہو چکا ہے۔

اب اس منصوبے کی پنجاب کابینہ کی متفقہ منظوری سے نجکاری کا فیصلہ کیاگیاہے۔نجکاری سے پنجاب حکومت کومنصوبے پر اٹھنے والے اخراجات کیساتھ منافع بھی ملے گا۔ انہوںنے کہا کہ سرمایہ کاراس منصوبے کی نجکاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کر رہے ہیں۔ منصوبے کی نجکاری کا تمام عمل انتہائی شفاف اور کیمروں کے سامنے ہوگا۔منصوبے کی نجکاری کے حوالے سے ہر چیز عوام کے سامنے روز روشن کی طرح عیاں ہوگی۔

نیلامی کے عمل کو میڈیا کے کیمروں کے ذریعے براہ راست دکھایا جائے گا۔کابینہ نے نجکاری کے عمل کے طریقہ کار کی متفقہ طو رپر منظوری دی،اس کے مطابق قائداعظم سولر پاورپرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کی سٹریٹجک سیل کے تحت نجکاری کی جائے گی۔وزیراعلیٰ نے کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے نجکاری تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمیٹی اس منصوبے کے نجکاری کے تمام امور کی مانیٹرنگ کرے گی۔

انہوںنے کہا کہ انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں اس منصوبے کی نجکاری ہوگی اوراس منصوبے کے آغاز سے اب تک کے تمام معاملات کو شفاف ترین انداز میں چلایا گیا ہے۔ یہ وہ ماڈل ہے جسے ہر محکمے اور ادارے میں رائج ہونا چاہیئے۔ اسی ماڈل کو ہم نے فروغ دینا ہے۔پاکستان کو آگے لے جانے کیلئے محنت، امانت، دیانت اور شفافیت کے راستے پر چلنا ہوگا۔شفافیت ،پروفیشنل ازم اور باصلاحیت افراد کو سامنے لائے بغیرملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔

اس لئے ملک کی تیزرفتار ترقی کیلئے ہمیں ان اصولوں کو اپنانا ہوگا۔ہمیں ایسے فیصلے کرنے ہیں کہ آنے والی نسلیں یاد رکھیں۔ ادارہ جاتی نظام کو مضبوط بنا کر سسٹم کو خوب سے خوب تر بنانا ہوگا۔ وزراء اپنے اپنے محکموں میں استعدادکار بڑھائیں۔ایسا قیمتی ورثہ نئی نسلوں کو دینا ہے کہ وہ اس پر ناز کرسکیں۔اجلاس میں نجکاری کے امور کیلئے دن رات محنت کرنے پر متعلقہ محکموں اوراداروں کے حکام کی کارکردگی کو سراہا گیا۔

کابینہ اجلاس میں مالی سال 2017-18 کا شاندار بجٹ اور ترقیاتی پروگرام پیش کرنے پر صوبائی وزراء عائشہ غوث پاشا، ملک ندیم کامران، چیف سیکرٹری، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، سیکرٹری خزانہ اور ان کی پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔صوبائی وزراء ، مشیران، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔