پاکستان مسلم لیگ (ن) کو عدلیہ کا احترام کرنا چاہئے،وزیراعلیٰ سندھ

میرے کسی پارٹی لیڈرز سے اختلافات نہیں ہیں،پارٹی کے اعتماد سے وزیراعلی بنا ہوں،سید مراد علی شاہ کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 10 جون 2017 17:54

پاکستان مسلم لیگ (ن) کو عدلیہ کا احترام کرنا چاہئے،وزیراعلیٰ سندھ
شکارپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جون2017ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کو عدلیہ کا احترام کرنا چاہئے۔ حلقہ بندی الیکشن کمیشن کا کام ہے، نئی حلقہ بندیوں کے لیے پارٹی اپنے پروپوزل دے گی۔ ان خیالات کا اظہار آج انہوں نے شکارپور میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کی۔ اس موقعے پر وزیراعلی سندھ کے ہمراہ صوبائی وزرا منظور وسان، ڈاکٹر سکندر میندھرو اور دیگر اعلی افسران بھی موجود تھے۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ انتخابات میں بہت سارے الائنسز اور گروپس سے مقابلہ کیا ہے اور سرخرو ہوئی ہے۔ہم 2018میں انتخابات میں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جن بھی اساتذہ کی تنخواہیں بند ہیں وہ گھوسٹ ملازمین ہیں۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ بجٹ کا مقصد ہوتا ہے عوام کی خدمت کرنا۔ ہم ہر بجٹ انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے بناتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ میرے کسی پارٹی لیڈرز سے اختلافات نہیں ہیں،پارٹی کے اعتماد سے وزیراعلی بنا ہوں۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں بتایا کہ 25آگسٹ کو مردم شماری کے نتائج سامنے آئیں گے، یہ قومی اسمبلی کا استحقاق ہے کہ وہ آئین میں ترمیم کرکے اسامیاں بڑھائیں۔ مزید انہوں نے کہا کہ حلقہ بندی الیکشن کمیشن کا کام ہے، نئی حلقہ بندیوں کے لیے پارٹی اپنے پروپوزل دے گی۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ امن امان کو قابو میں رکھنا حکومت کی ترجیح ہے، اگر امن و امان کی صورتحال شکارپور میں خراب ہوئی تو ایکشن لونگا۔ شکارپور کے کچھ اہم مسائل ہیں، جس میں امن امان، دہشتگردی کے لنکس شکارپور کی طرف ہیں، جس کو نظر میں رکھتے ہوئے ہم نیصورتحال کو بہتر کرنے کے کیے کافی سختیاں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شکارپور میں سڑکیں زیر تعمیر ہیں، ان کو جلد مکمل کرونگا۔

مزید کہا کہ کچھ افسران کی شکایات موصول ہوئی ہیں،میں ان کے خلاف ایکشن لونگا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ صوبے کے ہر شہر کو شدید لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے، جس کے لیے میں وفاق سے بات کرتا رہتا ہوں۔ بعدازاں وزیراعلی سندھ کو شکارپور سول اسپتال سے متعلق شکایات موصول ہوئی۔ جس پر انہوں نے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو کو ہدایات کرتے ہوئے کہا کہ شکارپور سول اسپتال کی شکایات کی خود نگرانی کرکے مسائل حل کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گڈ گورننس سندھ میں بہتر ہے، یہ ہماری غلطی ہے کہ ہم خود کو پیش نہیں کرسکے۔

متعلقہ عنوان :