دریائے ناڑی کے سیلابی ریلوں سے ضلع کچھی کے دو دیہات مکمل طور پر زیر آب آگئے

ہفتہ 10 جون 2017 16:39

دریائے ناڑی کے سیلابی ریلوں سے ضلع کچھی کے دو دیہات مکمل طور پر زیر ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جون2017ء)دریائے ناڑی کے سیلابی ریلوں سے ضلع کچھی کے دو دیہات مکمل طور پر زیر آب آگئے درجنوں کچے مکانات منہدم، کئی خاندان شدید گرمی میں کھلے آسمان تلے حکومتی امداد کے منتظر پی ڈی ایم اے نے وسائل کی عدم دستیابی کے باعث متاثرین کی امداد سے معزرت کرلی یہ بات بلوچستان اسمبلی میں حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ( ن ) کے رکن اسمبلی و قائمہ کمیٹی برائے ریونیو و ایکسائز ٹرانسپورٹ کے چیئرمین میر عامر خان رند نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔

(جاری ہے)

رکن اسمبلی نے بتایا کہ گزشتہ دو روز قبل دریائے ناڑی میں آنے والی سیلابی طغیانی کے باعث میرے حلقہ انتخاب کچھی کے دو دیہات حاجیجہ زیرینہ اور حاجیجہ بالینہ مکمل طور پر زیر آب آگئے ہیں جس کے باعث درجنوں مکانات منہدم ہوگئے ہیں اور دونوں دیہات کے کئی خاندان بے گھر ہو کر بے سرو سامانی کی حالت میں شدید گرمی میں کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں ایسی صورتحال میں ضعیف العمر افراد بچوں اور خواتین سمیت بیمار افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے اس سلسلے میں پی ڈی ایم اے سے رابطہ کیا گیا تو متعلقہ صوبائی وزیر سرفراز بگٹی نے وسائل کی عدم دستیابی کا کہہ کر حکومتی سطح پر کسی بھی قسم کی امدادی سرگرمیوں سے معذرت کر لی ہے انہوں نیکہا کہ ایسی صورتحال جابجا طور پر متاثرین سمیت ہمارے لئے تکلیف دہ ہے میر عامر رند نے کہا کہ اپنی مدد آپ کے تحت سیلابی ریلوں کی تباہی کے بعد عوام خود ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں لیکن پی ڈی ایم اے کا رویہ مایوس کن ہے انہوں نیکہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم تمام تر سیاسی مصلحتوں سے مبرا ہو کر اپنے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں میر عامر رند نے کہا کہ ہم پی ڈی ایم اے سے کسی اچھائی کی توقع نہیں کر رہے اس سے قبل کہ متاثرہ علاقوں میں انسانی ہلاکتوں کا سلسلہ شروع ہو جائے غیر سرکاری تنظیموں کو آگے آکر متاثرین کی مدد و امداد کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔