ٹیکس فری بجٹ پیش کرنے والوںنے عوام پرٹیکس کے تاریخی بم گرادیئے ہیں، امیرمقام

جمعہ 9 جون 2017 21:42

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جون2017ء) وزیراعظم کے مشیروپاکستان مسلم لیگ(ن)خیبرپختونخواکے صوبائی صدرانجینئرامیرمقام نے کہاکہ وزیراعظم کی بیٹی پراپنے باپ کیساتھ رہنے پراعتراض کرنیوالے عمران خان نے کس منہ سے خیبرپختونخواکے وسائل پرکے پی ہائوس نتھیاگلی کواپنامستقل مسکن بنالیا ہے، عوامی وسائل پرکبھی میٹنگ اور کرکٹ توکبھی سورج چھڑے افطاری سے محظوظ ہوتے رہتے ہیں، سرکاری ریسٹ ہائوسزعوام کیلئے کھولنے کے نام نہاد دعویداروںنے اپنی قول وفعل کی دھجیاںاڑادی ہیں اورسرکاری ریسٹ ہاوسزعوام کیلئے مقفل کردیئے گئے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ ٹیکس فری بجٹ پیش کرنے والوںنے عوام پرٹیکس کی تاریخی بم گرادیئے ہیں،ٹیکس میں درزیوں،پکوڑے بھیجنے والوںاور میڈیکل سٹورز کوبھی معاف نہیںکیاگیاجس کا بلاواسطہ اثرات اورمضمرات عوام پرپڑتے ہے،یہ بجٹ ٹیکس فری نہیںبلکہ ٹیکس ٹری بجٹ تھا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے واپڈا ہائوس پشاورمیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پرصوبائی اسمبلی میں مسلم لیگ(ن) پارلیمانی لیڈراور نگزیب نلوٹااورصوبائی سیکرٹری اطلاعات ناصرموسیٰ زئی بھی موجودتھے۔وزیراعظم کے مشیرانجینئرامیرمقام نے کہاکہ کشکول توڑنے والوںکے نام نہاددعویدار 126ارب روپے کے صوبائی ترقیاتی پروگرام میں82ارب روپے بیرونی امداداورقرضے لیںگے جبکہ پروگرام کے تحت مختلف منصوبوںپرعملدرآمدکیلئی10ارب روپے مقامی قرضہ لیںگے، عمران خان کوچاہئے کہ جتنی چادرہواتنے پھیرپھیلائیں۔

انہوںنے کہاکہ کاکردگی کی بدولت آئندہ انتخابات میںبھی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوںگے،عوام کی عدالت2018میں کاکردگی کی بنیادپرفیصلہ دے گی۔ انجینئرامیرمقام نے کہاکہ وزیراعلیٰ صاحب کہتے ہیںکہ واپڈاہمارے حوالے کردیاجائے مگراس سے قبل وہ عوام کو خیبرپختونخوا میں بھی اداروںکی حالت زارسے آگاہ کریں،ڈی جی احتساب کمیشن کااستعفیٰ،خیبربینک لیکس،شکیل درانی کااستعفیٰ، پیڈو لیکس آج بھی تحریک انصاف کیلئے سوالیہ نشان ہیں۔

انہوںنے کہاکہ2013ء میں پوراصوبہ تووزیراعلیٰ صاحب کے حوالے کیاگیاتھااور18ویں ترمیم کے تحت وہ باختیاربھی تھے، مگرصوبائی حکومت نے کارکردگی دکھانے اوراصلاحات لانے کی بجائے اپناوقت محض دھرنوںاورالزام تراشیوں میںضائع کردیا۔انہوںنے کہاکہ عمران خان نے کہا تھاکہ اپنے دورحکومت میںصوبے کے بجلی پیداوارمیںخودکفیل بناکراضافی بجلی دوسرے صوبوں کو بیچاکریںگے مگرشعبہ توانائی کیلئی6.298ملین مختص کئے گئے تھے جس میں7.23ملین روپے جاری کئے گئے مگر اس میںبھی صرف 2ملین ہی خرچ ہوسکے یعنی اتنے اہم شعبہ کے بجٹ کاصرف 1فیصدبجٹ خرچ ہوسکا۔

وزیراعظم کے مشیرانجینئرامیرمقام نے ایک سوال کے جواب میںکہاکہ شریف فیملی نے ایک تاریخ رقم کردی اورحساب دینے کیلئے باقاعدہ پیش ہوتے رہے۔انہوںنے کہاکہ آف شورکمپنیاںدیگرسینکڑوںافرادکی بھی ہیں،لندن میںسینکڑوںپاکستانیوںکے فلیٹس اور بنگلے ہیں جبکہ آف شورکمپنی اورفلیٹس پرمحض شریف خاندان کااحتساب کیاجارہاہے۔

متعلقہ عنوان :