کراچی،انسداد دہشت گردی عدالت نے پانچ کیسزمیں ڈاکٹر فاروق ستار کی ضمانت منظور کرلی

ْ22 اگست کی تقریر سے لا تعلقی کرنے والوں پر مقدمات بنتے ہی نہیں،سربراہ ایم کیوایم پاکستان

جمعہ 9 جون 2017 21:06

کراچی،انسداد دہشت گردی عدالت نے پانچ کیسزمیں  ڈاکٹر فاروق ستار کی ضمانت ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جون2017ء) انسداد دہشت گردی عدالت نے میڈیا ہائوسز پر حملہ اور اشتعال انگیز تقریرکے پانچ کیسز میں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کی ضمانت منظور کرلی۔ انسداد دہشت گردی عدالت میں میڈیا ہاوسز پر حملہ اور اشتعال انگیز تقریر کیسز کی سماعت ہوئی تو متحدہ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار، عامرخان اور دیگر پیش ہوئے۔

سہراب گوٹھ پولیس نے شواہد نہ ملنے پر دو مقدمات کو اے کلاس کردیا۔ عدالت نے پولیس رپورٹ کی منظوری نہیں دی اور ان مقدمات میں فاروق ستار کی 20، 20 ہزار روپے کے مچلکوں پر ضمانت منظور کی۔ عدالت نے بریگیڈ ، عزیز آباد اور ملیر سٹی تھانوں میں درج تین مقدمات میں 50،50 ہزار روپے کے مچلکوں پر ضمانت منظور کی۔

(جاری ہے)

سماعت 16 جون تک ملتوی کر دی۔ عدالت میں مقدمات کی سماعت کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ عدالت کی جانب سے تمام مقدمات میں ضمانت مل گئی۔

22 اگست کی تقریر سے لا تعلقی کرنے والوں پر مقدمات بنتے ہی نہیں ، مقدمات سیاسی ہیں ، حکومت سندھ ان مقدمات پر نظر ثانی کرے۔ مقدمات کی جانچ پڑتال کے لئے کمیٹی بنائی جائے ، چھاپے اور گرفتاری کا سلسلہ بند ہونا چاہیے ، مخیر حضرات نے ایک کروڑ روپے ڈونیشن دی ہے جس سے ہم اپنے کارکنان کی زر ضمانت عدالت میں جمع کرائیں گے۔ میئر کراچی کے احتجاج سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا جب جمہوریت میں لوگوں کا رویہ آمرانہ ہو گا تو احتجاج ہی ہوگا۔مئیر کراچی اور ہم نے ہر فورم پر اپنے اختیارات مانگے لیکن مایوسی ہوئی۔اب ہم نے عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا ہے اور عوام کی عدالت میں بھی آگئے ہیں ۔