گھوٹکی، 16 سالہ لڑکی کا 'اغوا اور گینگ ریپ

سندھ کے وزیر داخلہ سہیل انور سیال اور انسپکٹر جنرل سندھ اے ڈی خواجہ نے واقعے کا نوٹس لے لیا

جمعہ 9 جون 2017 16:47

گھوٹکی، 16 سالہ لڑکی کا 'اغوا اور گینگ ریپ
گھوٹکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جون2017ء) گھوٹکی میں ایک 16 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر اغوا کے بعد نشہ آور ادویات دے کر 5 افراد نے گینگ ریپ کا نشانہ بنایا، وزیرداخلہ سندھ اور آئی جی سندھ نے واقعے کا نوٹس لے لیاہے ۔تفصیلات کے مطابق گھوٹکی میں ایک 16 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر اغوا کے بعد نشہ آور ادویات دے کر 5 افراد نے گینگ ریپ کا نشانہ بنایاگیاہے۔

متاثرہ لڑکی کے بھائی لیاقت کھمبرو نے صحافیوں سے گفتگو میں الزام عائد کیا کہ ان کی بہن کو 5 افراد نے اغوا کیا اور ان کے گائوں کھمبرا سے دور ایک گھر میں لے جاکر نشہ آور ادویات دے کر گینگ ریپ کا نشانہ بنایا۔انھوں نے یہ دعوی بھی کیا کہ ریپ کے بعد ملزمان ان کی بہن کو بے ہوشی کی حالت میں ان کے گھر کے باہر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق لڑکی کو اوباڑو تعلقہ ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ابتدائی طبی رپورٹ میں ریپ کی تصدیق کی گئی ہے۔

لیاقت کھمبرو نے واقعے کی رپورٹ کھمبرا پولیس اسٹیشن میں درج کروادی، جس میں 5 ملزمان واحد بخش کوڑی، مجاہد حسین کوڑی، قربان علی کوش، شبیر حسین چاچڑ اور اللہ دتو چاچڑ کو نامزد کیا گیاہے۔ڈی ایس پی اوباڑو عبدالحق بھٹو نے مقامی صحافیوں سے گفتگو میں دعویٰ کیا کہ ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔دوسری جانب واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے اسٹیشن ہائوس آفیسر کھمبرا دریا خان نے بتایا کہ کچھ ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

علاوہ ازیں سندھ کے وزیر داخلہ سہیل انور سیال اور انسپکٹر جنرل سندھ اے ڈی خواجہ نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔آئی جی سندھ نے گھوٹکی کے ایس ایس پی مقصود بنگش کو ہدایات دی ہیں کہ متاثرہ لڑکی اور ان کے اہلخانہ کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے اور اس کیس میں انصاف کو یقینی بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :