سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی ،ْ 61.9 ارب روپے مالیت کے 7 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری ،ْ

4 بڑے منصوبوں کو منظوری کیلئے ایکنک کوبھجوا دیا گیا آبی ذخائر کے منصوبوں کی فنڈنگ کے حوالے سے قومی اقتصادی کونسل کے 50/50فیصد فارمولے کو مد نظر رکھا جائے ،ْوفاقی وزیر احسن اقبال

جمعہ 9 جون 2017 16:12

سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی ،ْ 61.9 ارب روپے مالیت کے 7 ترقیاتی منصوبوں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جون2017ء) سنٹرل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے 61.9 ارب روپے مالیت کے 7 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری د یتے ہوئے 4 بڑے منصوبوں کو منظوری کیلئے ایکنک کوبھجوا دیا جبکہ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ آبی ذخائر کے منصوبوں کی فنڈنگ کے حوالے سے قومی اقتصادی کونسل کے 50/50فیصد فارمولے کو مد نظر رکھا جائے ،ْسی پیک کے تحت جاری فائبر آپٹک کا منصوبہ رواں سال دسمبر میں مکمل ہوگا جس سے یہ علاقے ایک نئے دور میں داخل ہوں گے ۔

جمعہ کوسنٹرل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس وفاقی وزیر و ڈپٹی چیئرین پلاننگ کمیشن احسن اقبال کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزارتوں اور صوبائی محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ سی ڈی ڈبلیو پی میں 61.9 ارب روپے سے زائد کی7ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی جبکہ چار میگا پراجیکٹس کو مزید منظوری کیلئے ایکنک بھجوادیا۔

(جاری ہے)

ترقیاتی منصوبوں میں ٹرانسپورٹ و کیمونیکیشن، آبی ذخائر، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، ماس میڈیا، افرادی قوت اور اعلیٰ تعلیم کے منصوبے شامل ہیں ،ْسی ڈی ڈبلیو پی نے ٹرانسپورٹ سیکٹر میں 43.5 ارب روپے کے 2میگا پراجیکٹس کی منظوری دے دی ۔

ان منصوبوں میں ٹھوکر نیاز بیگ تا ہدیارہ ڈریں ملتان روڈ کی اپ گریڈیشن شامل ہے ۔ منصوبے کا ابتدائی تخمینہ 10.3ارب روپے لگایا گیا ہے ،ْ منصوبے کے تحت موجودہ این فائیوچار لین سڑک کی 11 کلو میٹر سیکشن کو اپ گریڈ کیا جائیگا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر نے کہاکہ منصوبے کیلئے اراضی کا حصول ٹیکسوں سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔سی ڈی ڈبلیو پی نے جگلوٹ سکردو روڈ کی اپ گریڈیشن منصوبے کی منظوری دے دی۔

منصوبے کا ابتدائی تخمینہ 33.13ارب روپے لگایا گیا ہے۔ نیشنل ہائے وے اتھارٹی کے اس منصوبے کے تحت 164 کلو میٹر جگلوٹ سے سکردو ایس۔1 شاہراہ کی اپ گریڈیشن کی جائے گی۔ شاہراہ کی تعمیر سے سکردو اور گلگت بلتسان کے عوام کو بہتر سفری سہولیات میسر آئیں گی۔ انہوں نے کہاکہ منصوبے پر تعمیراتی کا م شروع کرانے کیلئے فوری اقدامات کی جائے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ منصوبے کی ڈیزائنگ نقائص سے پاک ہو ، منصوبے کی لاگت کی تیسرے فریق سے توثیق کرائی جائے۔

سی ڈی ڈبلیو پی میں وارسک کنال ری ماڈلنگ منصوبہ منظور۔ منصوبے کا ابتدائی تخمینہ 12.14ارب روپے لگایا گیا ہے۔ منصوبے کے تحت پشاور اور نوشہرہ کے اضلاع میں دریا کابل کینہری نظام کو بہتر کیا جائے گا۔وفاقی وزیرنے کہا کہ آبی ذخائر کے منصوبوں کی فنڈنگ کے حوالے سے قومی اقتصادی کونسل کے 50/50فیصد فارمولے کو مد نظر رکھا جائے۔ایسے منصوبوں میں 50فیصد صوبائی حکومت جبکہ 50فیصد فنڈز کی ذمہ داری وفاق کی ہوگی۔

سی ڈی ڈبلیو پی میں 10کروڑ روپے کی لاگت سے ایس سی او ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ گلگت بلتستان کے قیام کا منصوبہ منظور۔ منصوبے کے تحت موجودہ اور روزگار کے نئے مواقعوں کے حوالے سے اعلیٰ معیارکی تربیت کیلئے تکنیکی ادارہ قائم کیا جائے گا۔ اس منصوبوں سے گلگت بلتستان کے ہزاروں نوجوان کو جدید ٹیکنالوجیز کے بارے میں تربیت دی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ اس ادارے کی عمارت کی تعمیر مقامی روائتی فن تعمیر کو مد نظر رکھ کر کیا جائے۔

سی پیک کے تحت جاری فائبر آپٹک کا منصوبہ رواں سال دسمبر میں مکمل ہوگا جس سے یہ علاقے ایک نئے دور میں داخل ہوں گے۔ احسن اقبال نے ہدایت کی کہ فائبر آپٹک منصوبے کی تکمیل کیساتھ ساتھ گلگت بلتستان میں سافٹ وئیر پارک کے قیام پر کام شروع کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ سافٹ وئیر پارک کے قیام سے اس علاقے کے عوام انفارمیشن ٹیکنالوجی کے نئے دور سے مستفید ہوسکیں گے۔

سی ڈی ڈبلیو پی نے سیاحت کے شعبے میں پنجاب ٹورازم و اکنامک گروتھ پراجیکٹ کی منظوری دیدی۔ حکومت پنجاب کیاس منصوبے پر 5.7 ارب روپے کی لاگت آئے گی، منصوبہ ورلڈ بنک کے تعاون سے مکمل کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ منصوبے کے تحت صوبہ پنجاب کے سیاحتی مقامات کو ترقی دینے اور آثار قدیمہ کو محفوظ بنایا جائے گا۔صوبے میں پہلے سے سیاحت کے شعبے میں کام کرنے والے اداروں کو اس منصوبے میں شامل کیا جائے ۔

انہوں نے کہاکہ سیاحت کو فروغ دینے وآثار قدیمہ کے تحفظ کیلئے تمام صوبے ماسٹر پلان بنائے۔ سیاحتی مقامات تک رسائی کیلئے سڑکوں و دیگرسہولیات کی تعمیر کیساتھ ساتھ معلومات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔انہوں نے کہاکہ سیاحتی مقامات کی مناسب تشہیر یقینی بنا کر دنیا بھر سے سیاحوں کومتوجہ کیا جائے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ سی ڈی ڈبلیو پی نے فاٹا اور خیبر پختونخوا کے نوجوانوں کی تکنیکی تربیت کا منصوبہ منظور کرلیاہے،78.6ملین روپے کے اس منصوبے کے تحت 1100نوجوانوں کو ٹیکنیکل ٹریننگ دی جائے گی۔ سی ڈی ڈبلیو پی نے اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں پیداواریت، معیار و جدت پراجیکٹ منطور کرلیا۔ اعلیٰ تعلیم کے اس منصوبے پر 276.4 ملین روپے کی لاگت آئے گی۔

متعلقہ عنوان :