لاہور، حکومت کی طرف سے کشمیریوں کی سفارتی واخلاقی مدد کہیں نظر نہیں آتی ،

حافظ عبدالرحمان مکی کشمیر پاکستان کا قومی مسئلہ ہے اس تحریک میں دہشت گردی نام کی کوئی چیز نہیں،دفاع پاکستان کونسل و جماعة الدعوة

جمعرات 8 جون 2017 23:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 جون2017ء) دفاع پاکستان کونسل و جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی نے کہا ہے کہ کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے بھارتی مظالم پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی جارہی ہے۔ حکومت کی طرف سے کشمیریوں کی سفارتی واخلاقی مدد کہیں نظر نہیں آتی ۔ مظلوم کشمیری قوم پاکستان کی جانب دیکھ رہی ہے۔

کشمیر پاکستان کا قومی مسئلہ ہے‘ اس تحریک میں دہشت گردی نام کی کوئی چیز نہیں۔ حافظ محمد سعید کو بھارتی دبائو پر نظربند کیا گیا۔کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا ریکارڈ دنیا کے سامنے لایا جائے۔ میڈیا مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میںسینئر اخبار نویسوں اور کالم نگاروںکے اعزاز میں افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما محمد یحییٰ مجاہد،مولانا ادریس فاروقی و دیگر بھی موجود تھے۔حافظ عبدالرحمان مکی نے کہا کہ پچھلے دس ماہ سے کشمیر میں تحریک عروج پر ہے۔تحریک آزادی کشمیر میں لازوال قربانیاں دی جا رہی ہیں۔معصوم بچے،طالبات میدان میں ہیں مگر ہم خاموش ہیں۔ پاکستان میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے کے‘ موقف سے لوگ منحرف ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر پر پاکستان میں مجرمانہ خاموشی اختیار کی جا رہی ہے۔وزیر اعظم نواز شریف نے برہان وانی کی شہادت کے بعد ایک تقریر کی اس کے بعد اب تک خاموش ہیں۔ہمیںاس عظیم قومی مسئلے کو اجاگر کرنا چاہئے۔کشمیری اپنی حدوں سے بہت آگے آ چکے ہیں ۔پاکستان کے پرچموں میں شہداء کو دفن اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں۔وہ دوٹوک نعرہ ہم کیا چاہتے آزادی لگاتے ہیں۔

ان حالات میں ضرورت اس امر کی ہے کہ کالم نویس،میڈیا پرسن کشمیر کے مسئلہ پر اپنی ذمہ داری کا قرض ادا کریں۔کشمیریوں کی صحافت میں مدد کرنی چاہیے۔قوم کی تربیت و ذہن سازی کے لئے صحافی اپنے قلم کے ساتھ کردار ادا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے غلام حکمران ہیں۔حکمران قومیں بنایا کرتے ہیں مگر یہاں قومیں ٹوٹ رہی ہیں۔حافظ محمد سعید کو نظربند کیا گیا۔

جنوری میں حافظ محمد سعید نے اعلان کیا تھا کہ سال2017کشمیر کے نام کرتے ہیں۔اس اعلان کے بعد انہیں نظربند کر دیا گیا۔حکومت نے کشمیریوں کی اخلاقی،سفارتی حمایت کا اعلان کیا تھا وہ کہاں ہے۔امیر جماعة الدعوة کو نظربند کر رکے کشمیریوں کو منفی پیغام دیا گیا۔ہم عدالت میں گئے لیکن ان کی نظربندی کے حوالہ سے کوئی ثبوت نہیں دیا گیا۔حکومت مودی کی مدد کر رہی ہے۔

کشمیر قومی مسئلہ ہے اس مسئلہ میں کوئی شدت،دہشت گردی نام کی کوئی چیز نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا وزیر خارجہ ہی نہیں۔کشمیر کے حوالہ سے خارجہ پالیسی واضح نہیں،مشیروں کے ذریعے ملک چلایا جا رہا ہے۔کشمیری آج پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں انکی مدد وحمایت کرنی ہے۔انہوں نے کہا کہ قوم اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرے اور کشمیریوں کو طاقتور پیغام دے کہ پاکستان ان کے ساتھ کھڑا ہے۔

آپا جی آسیہ اندرابی،سید علی گیلانی،یاسین ملک کو پیغام دیں کہ آپ میدان میں کھڑے ہیں پاکستانی ان کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری مظلوم ترین ہیں۔ان پر ہونے والے بھارتی مظالم کا ریکارڈدنیاکے سامنے لائے جائیں۔جنازوں کے جلوس میں ہزاروں،لاکھوں کشمیری شرکت کرتے ہیں اور ان کے سبز ہلالی پرچم میں دفن کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چینلوں میں بھارتی ثقافت کو پروان چڑھایا جا رہا ہے۔جو کشمیریون کے لئے بھی تکلیف دہ ہے۔