سپریم کورٹ، ڈیرہ اسماعیل خان میں 10 ہزار کنال اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق ازخود نوٹس کیس ، ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخواطلب

جمعرات 8 جون 2017 22:56

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جون2017ء) سپریم کورٹ نے ڈیرہ اسماعیل خان میں 10 ہزار کنال اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخواکو طلب کر تے ہوئے مزید سماعت دو ہفتوںکے لئے ملتوی کردی ہے۔جمعرات کو جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، واضح رہے 1976ء میں اس وقت کے ڈپٹی کمشنر علی زئی نے اپنی عزیزوں کو مبینہ طور پر 10ہزار کنال سرکاری اراضی غیر قانونی طور پر آلاٹ کردی تھی جس کیخلاف عدالت نے ازخود نوٹس لیا تھا سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختوانخواہ وقار احمد نے پیش ہوکر عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم کی روشنی میں اس غیرقانونی الاٹمنٹ کی انکوائری کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ،جس نے لینڈ ریونیوکے قانونی مشیر مصطفی کمال کو ہٹا دیا ، تو صوبائی حکومت نے مصطفیٰ کمال کی جانب سے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل دائر کی ہے ، جس پر جسٹس گلزار ا حمد نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسارکیا کہ صوبائی حکومت نے اس بندے کی طرف سے کیوں نظر ثانی کی اپیل دائر کی کیا اس کے فالتو پیسہ آگیا ، اگرہٹائے گئے مصطفیٰ کمال کو نظرثانی کی اپیل کرنی تھی تووہ ذاتی حیثیت میں اپیل کرتے، اس معاملے پر عدالت صوبائی چیف سیکرٹری کو طلب کرے گی ، یادرہے کہ محکمہ لینڈ ریونیو کے قانونی مشیر( آفسرعمل درآمد) مصطفیٰ کمال پر الزام تھا کہ جب ان سے 10ہزار کنال اراضی کی آلاٹمنٹ کے بارے میں قانونی رائے طلب کی گئی تو اس نے ہدایت کی تھی کہ اس معاملے میں کچھ نہیں ہوسکتا۔

(جاری ہے)

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ عدالت نے 22مارچ کے حکم میں مصطفٰی کمال کیخلاف واضح ابزرویشن دی تھی،پھر مصطفٰی کمال کیخلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی، عدالت کوایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل وقار احمد نے کہا کہ اس معاملہ پر انکوائری کمیٹی بنا دی گئی ہے جواپناکام کررہی ہے ہم کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں آگے بڑھیں گے، سماعت کے دوران جسٹس مشیر عالم کاکہنا تھا کہ ایک نااہل شخص کو ایک سیٹ سے اٹھا کر دوسری جگہ بیٹھا دیا گیا ہے یہ توکچھ بھی نہیں ہوا ، بعدازاں عدالت نے مصطفی کمال کی جانب سے فیصلے پرنظر ثانی کیلئے دائر اپیل خارج کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر صوبائی ایڈووکیٹ جنرل کوطلب کرلیا اور مزید سماعت دو ہفتوں کے لیئے ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :