سپریم کورٹ ، کوڑے خان ٹرسٹ کی وقف اراضی پرناجائزقبضہ اور آمدن میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت

ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ کو چیف سیکرٹری سے ہدایات لینے کیلئے 10 جولائی تک مہلت،سماعت ملتوی

جمعرات 8 جون 2017 22:56

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جون2017ء) سپریم کورٹ نے مظفر گڑھ میں کوڑے خان ٹرسٹ کی ہزاروں ایکڑ وقف اراضی پرناجائزقبضہ اور آمدن میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ کو چیف سیکرٹری سے ہدایات لینے کیلئے 10 جولائی تک مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ہے۔ جمعرات کو جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب رزاق اے مرزا نے پیش ہوکرعدالت کوبتایا کہ ہمیں اس حوالے سے ہدایات لینے کیلئے مہلت دی جائے کہ سرکاری اداروں کے زیر استعمال کوڑے خان ٹرسٹ کی اراضی لیز پر دی جائے گی یا اس کی قیمت وصو ل کی جائے گی ان کاکہناتھاکہ ڈی سی اومظفرگڑھ اراضی سے متعلق چیف سیکرٹری سے ہدایات لیناچاہتے ہیں تاکہ اس معاملہ کومنطقی انجام تک پہنچایا جاسکے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران درخواست گزار مظفر مگسی نے پیش ہوکرعدالت کوبتایاکہ ٹرسٹ کی اراضی نہ تو لیز پر دی جا سکتی ہے اور نہ اس کی فروخت ممکن ہے ، اصل صورتحال یہ ہے کہ کہ ٹرسٹ کی اراضی پرقبضے اورآمدن میں غبن کی غیر جانب دار تحقیقات کے بغیر یہ اسکینڈل حل نہیں ہو سکتا، کیونکہ ٹرسٹ انتظامیہ بطور ٹرسٹی ٹرسٹ کیخلاف کام کر رہی ہے، جس نے نہ توٹرسٹ کی اراضی قبضہ مافیا سے واگزار کرائی ہے اور نہ ٹرسٹ کی اراضی سے غیر قانونی قبضہ ختم کیا جاسکا ان کامزید کہناتھاکہ ٹرسٹ کی انتظامیہ بہت طاقت ور ہے اور طاقت اندھی ہوتی ہے ، یہی انتظامیہ عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد کرنے پرتیار نہیں ، اس کے ساتھ جوقبضہ مافیا ہے وہ بھی انتطامیہ کا اپنا نیٹ ورک ہے، میری استدعا ہے کہ کوڑے خان مزار کا جتوئی شہر میںواقعہ 80 کنال رقبہ واگزار کرایا جائے،ڈی سی اومظفرگڑھ نے عدالت کو بتایا کہ ٹرسٹ کی اراضی کامعاملہ حل کرنے کیلئے کئی بار درخواست گزار مضظر مگسی کو بلایا مگر وہ نہیں آئے، لیکن ہم اس معاملہ کوحل کرنے کیلئے کوشاں ہیں بعدازاں عدالت نے ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ کو چیف سیکریٹری سے ہدایات لینے کیلیے مہلت دیتے ہوئے مزیدسماعت ملتوی کر دی ۔