صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے، شہید کارکنوں کو انصاف دلوانے میں کسی ادارے نے دلچسپی نہیں لی ،انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر آنے کے سوا کوئی راستہ نہیں ، اب سڑکوں پر آئے تو سانحہ ماڈل ٹائون کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے بغیر گھروں کو نہیں لوٹیں گے

سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور کی گفتگو

جمعرات 8 جون 2017 22:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 جون2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے، شہید کارکنوں کو انصاف دلوانے میں کسی ادارے نے دلچسپی نہیں لی، تنہا قانونی جنگ لڑرہے ہیں،انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر آنے کے سوا اور کوئی راستہ نہیں ہو گا، اب اگر سڑکوں پر آئے تو سانحہ ماڈل ٹائون کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے بغیر گھروں کو نہیں لوٹیں گے، ہمارے کارکنوں کے قاتل شریف برادران اورپنجاب کا صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ ہیں جنہوں نے جعلی جے آئی ٹی سے کلین چٹ لی ، حکمران ذاتی ملازموں سے انکوائریاں کروانے کے پرانے عادی مجرم ہیں۔

وہ جمعرات کو صدر شمالی پنجاب بریگیڈیر(ر)مشتاق احمد سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کو پبلک کیا جائے اور اس رپورٹ کی روشنی میں عدالت کے حکم پر درج ہونے والی ایف آئی آر کے تمام نامزد ملزمان سے تفتیش کی جائے اور شہداء کے ورثاء کو انصاف دیا جائے جو تین سال سے قانونی جدوجہد میں مصروف ہیں، انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ ماڈل ٹائون کی قتل و غارت گری کے نگران اعلیٰ تھے اس قاتل نے بھی جعلی جے آئی ٹی سے کلین چٹ لی جبکہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ میں اسے قاتل ڈیکلیئر کیا گیا ہے، خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ بے گناہوں کا خون بہانا لوٹ مار سے زیادہ بڑا سنگین جرم ہے ، اگر سانحہ ماڈل ٹائون کے حوالے سے بننے والی جے آئی ٹی کو بھی سپریم کورٹ مانیٹر کرتی اور شفاف تحقیقات کو یقینی بنایا جاتا تو آج بے گناہ کارکنوں کے قاتل اپنے انجام کو پہنچ چکے ہوتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ تاخیر ی ہتھکنڈے اختیار کیے جارہے ہیں، ہمیںانصاف نہیں مل رہا، تاریخ پر تاریخ دے کر روایتی طور طریقے آزمائے جارہے ہیں، قاتل حکمران ہر جگہ اپنے پنجے اور خونی دانت گاڑے ہوئے ہیں ہم سڑکوں پر آنے کے حوالے سے نہ تو خوفزدہ ہیں اور نہ ہی کسی مصلحت کا شکارہیں، اتمام حجت کیلئے انصاف کے اداروں کی طرف انصاف کیلئے دیکھ رہے ہیں ،بہتر یہی ہو گا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے قاتلوں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔