سندھ ہائیکورٹ نے سحر و افطار میں لوڈشیڈنگ پر سی ای او سیپکو کو طلب کرلیا

حکومت کے واضح احکامات کے باوجود لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جس سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے،سندھ ہائیکورٹ کے ریمارکس

جمعرات 8 جون 2017 22:03

سندھ ہائیکورٹ نے سحر و افطار میں لوڈشیڈنگ پر سی ای او سیپکو کو طلب کرلیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 جون2017ء) سندھ ہائیکورٹ نے سحر و افطار میں لوڈشیڈنگ پر سی ای او سیپکو کو طلب کرلیا،حکومت کے واضح احکامات کے باوجود لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جس سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کوسندھ ہائیکورٹ کے سکھر بینچ نے خیرپور ضلع کے ایک شہری کی جانب سے سیپکو کے خلاف داخل درخواست کی سماعت کی جس میں عدالت کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کے واضح احکامات کے باوجود سکھر اور خیرپور سمیت اندرون سندھ میں ماہ صیام کے دوران سحر و افطار اور تراویح کے دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جس سے عوام کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے مگر سیپکو حکام کوئی نوٹس تک لینے کو تیار نہیں ہیں جس پر عدالت عالیہ نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور سیپکو حکام سے جواب طلب کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ کہیں بھی سحر و افطار اور تراویح کے دوران کوئی لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی ہے ، جہاں بھی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے تو وہ شیڈول کے مطابق کی جا رہی ہے جن کے جواب پر عدالت عالیہ نے عدم اطیمنان کا اظہار کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹو آفیسر سیپکو کو پندرہ جون تک طلب کرکے سماعت پندرہ جون تک ملتوی کر دی ۔