جے آئی ٹی کو نشانہ نہیں بنایا جارہا ،ْ نہال ہاشمی کو پارٹی پالیسی کے تحت استعفیٰ واپس نہیں لینا چاہیے تھا ،ْمیر حاصل خان بزنجو

جمعرات 8 جون 2017 16:25

جے آئی ٹی کو نشانہ نہیں بنایا جارہا ،ْ نہال ہاشمی کو پارٹی پالیسی کے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جون2017ء) وفاقی وزیر بندرگاہیں و جہاز رانی میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کو نشانہ نہیں بنایا جارہا ،ْ نہال ہاشمی کو پارٹی پالیسی کے تحت استعفیٰ واپس نہیں لینا چاہیے تھا ،ْپڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لئے سفارتی سطح پر غور کرنا چاہیے۔ جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نہال ہاشمی نے ذاتی حیثیت سے بیان دیا کسی کے کہنے پر نہیں دیا۔

ان کے بیان سے قیادت کو مزید مشکل میں ڈال دیا ،ْ ان کو پارٹی پالیسی کے تحت استعفیٰ واپس نہیں لینا چاہیے تھے اگر قیادت سزا کا تعین کیا تھا تو ان کو کھڑا رہنا چاہیے تھا کیونکہ پارٹی نے ان کو ٹکٹ دیا ۔ الیکشن لڑا کر سینیٹر بنایا تھا اس لئے پارٹی کے فیصلے کو انہیں تسلیم کرناچاہیے تھا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرکے اچھا نہیں کیا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ نے بنائی ہے اس کو تحقیقات مقررہ وقت تک کرنی چاہیے۔ حکومت کی طرف سے جے آئی ٹی کو نشانہ نہیں بنایاجارہا اگر کوئی ایسی بات ہے تو جے آئی ٹی کو حق حاصل ہے کہ وہ متعلقہ فورم پر رجوع کرے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے ایران ، افغانستان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے کہاکہ ایران میں گزشتہ روز کے حملوں کی مذمت کرتے ہیں ۔ ان دونون ممالک کے ساتھ تعلقات کی مزید بہتری کے لئے سفارتی سطح پر کوشش کرنی چاہیے تاکہ تعلقات کو مزید وسعت دی جاسکے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی عام انتخابات 2018ء میں ہی ہوں گے۔