جے آئی ٹی میں تو چڑیا پر نہیں مار سکتی پھر وہاں سے تصویر کیسے لیک ہو گئی، آصف کرمانی

جمعرات 8 جون 2017 14:25

جے آئی ٹی میں تو چڑیا پر نہیں مار سکتی پھر وہاں سے تصویر کیسے لیک ہو ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 جون2017ء) وزیر اعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی نے کہا ہے کہ یہ جے آئی ٹی ہے یا جیمز بانڈ کی سنسنی خیز فلم ہے ۔ جے آئی ٹی میں تو کوئی چڑیا پر نہیں مار سکتی تو پھر وہاں سے تصویر کیسے لیک ہو گئی ۔ سپریم کورٹ ایمبولینس اسکینڈل کی تحقیقات کرے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے کہا کہ ہمارے جے آئی تی پر جتنے بھی تحفظات تھے وہ سب سپریم کورٹ کے سامنے پیش کر دیئے ہیں ۔ حسن اور حسین نواز عدالت کے حکم کے تابع پیش ہوئے ۔ انہوں نے کہاکہ جوڈیشل اکیڈمی کا سارا نظام جے آئی ٹی کے پاس ہے تو بتانا ہو گا کہ ایبولینس کیوں بلوائی ۔

(جاری ہے)

کیوں حسین نواز کی شوگر کم ہونے کی خبر چلوائی گئی کیوں ہمیں اذیت میں دکھایا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی میں تو کوئی چڑیا پر نہیں مار سکتی تو پھر حسین نواز کی تصویر کیسے لیک ہوئی ۔ حسین نواز کی تصویر ویٹنگ ایریا کی نہیں بلکہ انٹروگیشن روم کی ہے انہوں نے کہاکہ رات پونے 12 بجے حسین نواز کو جے آئی ٹی میں پیش ہونے کے لئے کہا گیا پہلے حسن اور حسین نواز کو 9 اور 10 جون کو طلب کیا گیا تھا ۔ حسین اور حسن نواز جب جوڈیشل اکیڈمی میں داخل ہوتے ہیں تو ان کا رابطہ باہر سے کٹ جاتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ اداروں کے درمیان کوئی تصادم نہیں ہے کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ اداروں میں تصادم ہو ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں تمام ادارے بھی ایک دوسرے کا احترام کریں ۔

متعلقہ عنوان :