وزیرآباد:، انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں خالی آسامیاں پر کرنے کے لئے بعد ایم این اے اور ایم پی اے سرگرم مستحق نوجوانوں کی حق تلفی

عوامی سماجی حلقوں نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سیاسی بھرتیوں سے اجتناب کیا جائے

بدھ 7 جون 2017 23:18

وزیرآباد: (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جون2017ء)وزیرآباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں خالی آسامیاں پر کرنے کے لئے اشتہار جاری ہونے کے بعد ایم این اے اور ایم پی اے کی ہسپتال پر یلغار۔اپنا اپنا کوٹہ لینے کے لئے سرگرم ۔مستحق اوربغیر اثر و رسوخ والے نوجوانوں کی حق تلفی۔ایم این اے اور ایم پی اے کے کوٹہ پر پہلے بھرتی ہونے والے ملازمین نے ہسپتال کی کارکردگی کو متاثر کیا ۔

تفصیلات کے مطابق وزیرآباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں سکیل ایک سے 14تک کے 200 ملازمین کی بھرتیوں کے لئے اخبار میں اشتہار دیا گیا۔سکیل 14سے اوپر کی بھرتیوں کے لئے علیٰحدہ اشتہاراگلے چند روز میں متوقع ہے جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ پنجاب پبلک سروس کمیشن کے توسط سے پُر کی جائینگی۔

(جاری ہے)

بھرتیوں میں اپنے اپنے حصے کا کوٹہ لینے کے لئے مقامی ایم این اے ، ایم پی اے اور ضلع بھر سے (ن) لیگی اہم شخصیات کے ایم ایس سے رابطوں میں اضافہ ہو گیا جس کا مطلب یہ لیا جا رہا ہے کہ ایسے تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کو ملازمتیں ملنے کا امکان کم ہے جو مستحق ہیں اور میرٹ بھی رکھتے ہیںلیکن سفارش نہیں رکھتے۔

قبل ازیں کارڈیالوجی سنٹر میں 171بھرتیاں ایم این اے اور ایم پی اے کے کوٹہ پر ہو ئی تھیں۔بعض ٹیکنیکل آسامیوں پر غیر تربیت یافتہ افراد کو بھرتی کر لیا گیا تھا جس کی وجہ سے ہسپتال کارکردگی پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔بھرتی ہونے والے مالی کو پودوں کا علم نہیں ہے ۔ٹیوب ویل آپریٹر کو موٹر چلانا نہیں آتی۔ڈرائیوروں کو ڈرائیونگ نہیں آتی جبکہ ریڈیالوجسٹ اور ای سی جی آپریٹر بھی اپنے کام سے نا واقف ہیں جس کی وجہ سے بہت سی مشینیں خراب ہو گئی ہیں۔

ڈویژن بھر سے (ن) لیگ کی با اثرشخصیات نے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ پر دبائو بڑھانا شروع کر دیا ہے لیکن حکومت کی جانب سے ابھی تک کسی کو کوٹہ الاٹ نہیں کیا گیا ہے۔ایم این اے اور ایم پی اے صاحبان کے دبائو کی وجہ سے میرٹ تباہ ہونے کا امکان ہے اور بغیر سفارش کے کسی مستحق ،تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کو ملازمت ملنے کا امکان کم ہے جو تعلیمیافتہ نوجوانوں میں احساس محرومی پیدا کرنے کا سبب بنے گا۔عوامی سماجی حلقوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سیاسی بھرتیوں سے اجتناب برتا جائے اور ہسپتال کو کامیاب بنانے کے لئے مناسب افراد کو بھرتی کیا جائے جو اپنے متعلقہ کام سے واقفیت رکھتے ہوں۔