نہتے کشمیریوں پرہونے والے ظلم و بربریت پر بین الاقوامی اداروں کی خاموشی افسوسناک ہے،وفیسر حافظ عبدالرحمان مکی

بیرونی قوتیں اس کی جڑوں کو کھوکھلا کرنا چاہتی ہیں،ان کی پوری کوشش ہے کہ پاکستان کو نظریاتی اورفکری طور پر زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایاجائے،مرکزی رہنما دفاع پاکستان کونسل و جماعة الدعوة

بدھ 7 جون 2017 23:11

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جون2017ء) دفاع پاکستان کونسل و جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی نے کہا ہے کہ نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے ظلم و بربریت پر بین الاقوامی اداروں کی خاموشی افسوسناک ہے۔جنت ارضی کشمیر پر غاصب بھارت کا کوئی حق نہیں۔جہاں شہداء کا مقدس خون گرجائے وہ دھرتی کبھی غلام نہیں رہ سکتی۔

کشمیریوں کی قربانیوں کی بدولت جلد آزادی ملے گی۔پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیادوں پر حاصل کیا گیا نظریاتی ملک ہے۔بیرونی قوتیں اس کی جڑوں کو کھوکھلا کرنا چاہتی ہیں۔ان کی پوری کوشش ہے کہ پاکستان کو نظریاتی اورفکری طور پر زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایاجائے۔شاد باغ میں سحری کے موقع پر درس قرآن کی مجلس اورمرکز اسلامی قینچی میں افطار پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ دوقومی نظریہ کی بنیاد پر پاکستان معرض وجود میں آیا‘ اب اس کو صحیح اسلامی پاکستان بنانا ہے۔

(جاری ہے)

ہماری دشمنی مسلمانوں کی عزتیں و حقوق غصب کرنے والے انڈیا سے ہے‘ تھر پارکر سندھ میں مسلمانوں کی طرح ہم ہندوئوں کی بھی مدد کر رہے ہیں۔اسلام سلامتی اور امن کا دین ہے۔ کلمہ طیبہ پڑھنے والے سب ایک قوم ہیں‘ جن کے اندر علاقائیت اور وطنیت کے کوئی سلسلے نہیں ہیں۔اس کلمہ پر سب متحد ہوجائیں تو تمام اختلافات ختم ہو جائیں گے ۔ ہم نے وطنیت اور لسانیت کے سب بتوں کو پاش پاش کرنے کیلئے وسیع تر اتحاد قائم کرنااورنظریہ پاکستان کے خلاف سازشوں کا توڑ کرنا ہے۔

اس سے ان بنیادوں پر اٹھنے والی علیحدگی کی تحریکیں بھی دم توڑ جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ کشمیر پر انڈیا کا کوئی حق نہیں ہے۔ سلامتی کونسل نے بھی اسے متنازعہ تسلیم کر رکھا ہے۔اس لئے کشمیری مسلمان جلد ان شاء اللہ آزادی لیکر رہیں گے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر سے پاکستان آنے والے دریائوں پر ڈیم بناکر اپنی فیکٹریاں اورزراعت آباد اور یہاں بجلی کے بحران پیدا کر رہا ہے۔

ہمارے چولستان میں ریت اڑ رہی ہے اور انڈیا کے چولستان اور بیکانیر کو پاکستان کے پانیوں سے سرسبز بنایاجارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بننے کے بعد اللہ سے کئے گئے وعدے پورے نہ کرنا بہت بڑی غلطی تھی جو کی گئی‘ اسی کی وجہ سے قوم منتشر ہوئی اور وہ عصبیتیں جو قیام پاکستان کے وقت کلمہ طیبہ کی وجہ سے ختم ہو گئی تھیں وہ پھر پیدا ہوگئیں۔

ہم نے ان غلطیوں کا ازالہ کرنا ہے۔عبدالرحمن مکی نے کہاکہ فرقہ واریت کوئی آج کا مسئلہ نہیں ہے لیکن اس کی بنیاد پر تشدد اور قتل و غارت گری درست نہیں ہے۔ ہم نے اس تشدد کا خاتمہ کرنا ہے۔اسلام کے نام پر ملک میں قتل و غارت گری پاکستان کے اندر کا نہیں باہر کا ایجنڈا ہے۔اسلام امن سلامتی کا دین ہے یہ آپس میں تشدد اور قتل وغارت گری کی اجازت نہیں دیتا۔

انہوں نے کہا کہ بیرونی قوتیں منظم ہو کر تخریب کاری اور دہشت گردی کے ذریعہ مایوسیاں پھیلارہی ہیں۔ مسلمانوں کو باہمی اختلافات ختم کرکے قیام پاکستان کے جذبے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کلمہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آیاتھا ۔قیام پاکستان کے حصول کے مقاصد پر عمل کی ضرورت ہے۔ کشمیریوں کی بھر پور امداد کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں اور مظلوم مسلمانوں کی عزتوں و حقوق کے تحفظ کے لئے بھر پور کردار ادا کریں گے۔