رزاق آباد سے ڈیڑھ ماہ قبل مبینہ طور پر اغواہ کیے گئے نجی کمپنی کے ملازم کی لاش چھیپا سرد خانے سے مل گئی

آئی جی پولیس اور منتخب نمائندوں کے در در بھٹکنے والی بوڑھی ماں اطلاع پر ہوش گنوا بیٹھی ، ورثاء کی جانب سے مبینہ قتل کی تحقیقات کا مطالبہ

بدھ 7 جون 2017 23:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جون2017ء) رزاق آباد سے ڈیڑھ ماہ قبل مبینہ طور پر اغواہ کیے گئے نجی کمپنی کے ملازم کی لاش چھیپا سرد خانے سے مل گئی ، ایک ہفتہ قبل کلفٹن تھانے سے ملنے والی لاش کو سرد خانے کے حوالے کیا گیا تھا جہاں سے ورثاء کو سرد خانے میں لاش کی موجودگی سے آگاہ کیا گیا ،اولاد کی تلاش میں مختلف تھانوں ، ایس ایس پی ملیر ، آئی جی پولیس اور منتخب نمائندوں کے در در بھٹکنے والی بوڑھی ماں اطلاع پر ہوش گنوا بیٹھی ، ورثاء کی جانب سے مبینہ قتل کی تحقیقات کا مطالبہ ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ؛ رزاق آباد امروٹی کالونی کا رہائشی نجی کمپنی کا ملازم 45سالہ ثابت علی ولد غلام قادر 22اپریل کو ڈیوٹی سے گھر آتے ہوئے پر اسرار طور پر لاپتہ ہوگیا تھا جس کی لاش کی اطلاع بدھ کے روز گورا قبرستان پر واقع چھیپا سرد خانے کی جانب سے ورثاء کو کی گئی ، اطلاع ملتے ہی بیٹے کی تلاش میں ہر تھانے ایس ایس پی ملیر ، آئی جی پولیس اور منتخب نمائندوں کے پاس بھٹکنے والی بوڑھی والدہ مائی سکینہ ہوش گنوا بیٹھی جبکہ متوفی کے بھائی مجاہد برڑو و دیگر رشتہ دار ان کی لاش وصول کرنے کیلئے سرد خانے روانہ ہوئے جہاں سے انہوں نے بتایا کہ سرد خانے کی جانب سے تحقیقات و تصدیق کے بعد لاش دی جائیگی ، دوسری جانب متوفی کے بھائی مجاہد برڑو نے بتایا کہ ہمارا والد فوت ہوچکا ہے اورمقتول ثابت علی برڑو گھر واحد کفیل تھا جس کے مبینہ اغواہ کے فوری بعد شاہ لطیف تھانے میں مقدمہ درج کرایا گیا ، وہ اور اس کی والدہ تمام تھانوں ، سرد خانوں اور پولیس کے اعلی افسران کے علاوہ منتخب نمائندوں کے پاس مدد کو گئے لیکن افسوس ہے کہ کسی نے بھی معاملے کو سنجیدہ نہیں لیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہمارے بھائی کو مبینہ طور پر اغواہ کے بعد قتل کردیا گیا ہے ، انہوں نے ثابت برڑو کے قتل کی تحقیقات اور ملوث افراد کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :