ایران،امام خمینی کے مزار،پارلیمنٹ پر حملہ، ہلاکتیں 12 ہوگئیں، 42 زخمی

مزار پر خاتون خودکش حملہ آور نے خود کو اڑالیا،حملے میں 3دہشت گرد مارے گئے، ایک کو گرفتار کرلیا گیا، تمام دہشتگرد مارے گئے ، ایرانی حکام کا دعویٰ

بدھ 7 جون 2017 22:25

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جون2017ء) ایران کے دارالحکومت تہران میں امام خمینی کے مزار اور ایرانی پارلیمنٹ پر حملے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 12 ہوگئی جبکہ واقعے میں 42افراد زخمی ہوگئے۔مزار پر خاتون خودکش حملہ آور نے خود کو اڑالیا،حملے میں 3دہشت گرد مارے گئے، ایک کو گرفتار کرلیا گیا۔ایرانی حکام کا دعویٰ ہے کہ ایرانی پارلیمنٹ میں موجود تمام دہشت گرد ماردیے گئے۔

(جاری ہے)

ایرانی میڈیا کے مطابق خودکش حملہ آور نے پارلیمنٹ کی عمارت سے 20 کلومیٹر دورامام خمینی کے مزار میں خود کو دھماکے سے اڑایا، دوسرے حملہ آور نے زہر کھا کر خوکشی کرلی،جبکہ تیسرے کو ہلاک کردیا گیا۔مزار سے ایک حملہ آورکو گرفتاربھی کیا گیا ہے، مزار کے قریب سے برآمد ہونے والا ایک بم ناکارہ بنا دیا گیا، مزار پر حملے کے بعد تہران سب وے اسٹیشن بند کردیا گیا۔

اس سے پہلے ایرانی پارلیمنٹ میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جہاں ایک مسلح شخص نے پارلیمنٹ کی عمارت میں داخل ہو کر گارڈز پر فائرنگ شروع کردی۔پارلیمنٹ میں حملہ آوروں نے متعدد افراد کو یرغمال بھی بنائے رکھا، پارلیمنٹ کے ایک حملہ آور نے بھی خود کو دھماکے سے اڑا لیا، دہشت گرد حملوں کے بعد ایرانی وزیرداخلہ کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس بھی ہوا۔۔