چین پائیدار توانائی میں عالمی رہنما ہے ، ورلڈ بینک رپورٹ

چین نے گذشتہ چند برسوں میں کسی دوسرے ملک کے مقابلے میں قابل تجدید توانائی میں زیاد ہ سرمایہ کاری کی ہے

بدھ 7 جون 2017 16:12

چین پائیدار توانائی میں عالمی رہنما ہے ، ورلڈ بینک رپورٹ
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 جون2017ء) چین اپنے قابل تجدید توانائی سکور کے کئی جہتو ں میں اوای سی ڈی ممالک کے قریب اور عالمی اوسط سے خاصا بلند ہونے کے ساتھ پائیدار توانائی ریگولیشن میں 21ویں نمبر پر ہے ۔یہ بات بیجنگ جاری کی جانیوالی عالمی بینک کی ایک رپور ٹ میں بتائی ہے ۔چین نے پائیدار توانائی کیلئے پہلے ریگولیٹر ی اعشاریوں (رائز ) جو کہ111ممالک میں توانائی تک رسائی ، توانائی کی استطاعت اور قابل تجدید توانائی پر محیط ایک پالیسی سکور کارڈ ہے میں 21نمبر سکور کئے جبکہ ڈنمارک نے 94کے سکور کے ساتھ پہلی پوزیشن اور کینیڈا اور امریکہ نے بالترتیب دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کی ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ چندبرسوں میں چین نے کسی دوسرے ملک کے مقابلے میں قابل تجدید توانائی میں زیادہ سرمایہ کاری اور انسٹالیشن کی ہے جس کی بدولت چین درمیانی آمدن والے ممالک میں دوسرا سب سے بڑا مشرقی ایشیاء میں سب سے بڑے درجے والا ملک بن گیا ہے، رائز کے قابل تجدید تونائی ستون کی قیادت کرنیوالے عالمی بینک کے قابل تجدید توانائی ماہر یائو جائو نے کہا کہ تا ہم مجموعی ملکی پیداوار نمو کے علاوہ توانائی کی مانگ میں کمی ہورہی ہے ،یہ بات اہم ہے کہ مائنڈ سیٹ کو زیادہ میگاواٹس کی تنصیب سے صارفین کو صاف توانائی کی حقیقی فراہمی کی طر ف منتقل کیاجائے ۔

(جاری ہے)

جائونے کہا کہ جتنی زیادہ قابل تجدید توانائی مختص کی جائے گی اتنے ہی بجلی کے نرخ کم ہونگے، چینی منصوبہ سازوں اور ریگولیٹر ز کیلئے دانشمندانہ بات ہو گی کہ وہ اس بات کا پہلے سے جائزہ لیں ،امریکہ کی بعض ریاستوں اور یورپ میں پہلے سے رونما ہورہی ہے۔

متعلقہ عنوان :