نہال ہاشمی نے وزیراعظم کی ہدایت پر استعفیٰ دیا لیکن سازش کے تحت قبول نہیں کیا گیا‘ عابد شیر علی

بدھ 7 جون 2017 15:30

نہال ہاشمی نے وزیراعظم کی ہدایت پر استعفیٰ دیا لیکن سازش کے تحت قبول ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 جون2017ء) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ نہال ہاشمی نے وزیراعظم کی ہدایت پر استعفیٰ دیا لیکن سازش کے تحت ان کا استعفیٰ قبول نہیں کیا گیا‘ کرپشن کی داستانیں رقم کرنے والے آج کرپشن کے خلاف بات کررہے ہیں‘ عوام کا حق ہے کہ کرپشن کا حساب لیں‘ ہم نے ڈوگر کورٹ نہیں بنایا‘ پاکستان پیپلز پارٹی نے عدلیہ کے پیچھے چھپ کر جمہوریت کے خلاف سازش کی ‘ وزیراعظم نواز شریف نے عدلیہ کی بحالی کی جنگ لڑی‘ ہمارے دور میں لگنے والے بجلی کے منصوبوں پر ایک پائی بھی کرپشن ثابت ہوجائے تو ہمارا گریبان حاضرہے‘ ایک ایک پائی امانت سمجھ کر خرچ کررہے ہیں‘ ہمارے خلاف من گھڑت کیس بنانے پر رحمن ملک معافی مانگ چکے ہیں‘ برگر بیچنے والا اربوں کا مالک کیسے بن گیا‘ پی پی پی نے پاکستان کی معیشت کا جنازہ نکالا اور ملک کا بیڑا غرق کیا‘ پی پی پی پائوں سے سر تک کرپشن میں لتھری ہوئی ہے اور ا س کا دین ایمان کرپشن ہے‘ ان سے کراچی کا کوڑا صاف نہیں ہوا یہ کوڑا ان کے ذہن میں بھر گیا ہے‘ نواز شریف کے خلاف تذلیل برداشت نہیں کریں گے‘ آصف زرداری کرپشن کے گاڈ فادر ہیں‘ سندھ حکومت کے پیسوں پر دبئی میں اجلاس منعقد کرکے سندھ کے عوام کا معاشی قتل کیا گیا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نے کہا کہ جس انداز سے اپوزیشن لیڈر نے بے بنیاد طریقہ سے اخبار کا تراشہ لہرایا میں یہ کہوں گا کہ نہال ہاشمی کا استعفیٰ آپ کے پارتی کے چیئرمین سینٹ نے قبول نہیں کیا۔ نہال ہاشمی نے وزیراعظم کی ہدایت پر استعفیٰ دیا سات دن تک سازش کے تحت چیئرمین سینٹ نے استعفیٰ قبول نہیں کیا جس پر سپیکر نے عابد شیر علی کو روکتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینٹ نے رولز کے تحت کیا عابد شیر علی نے کہا کہ آصف زرداری کو سوئس عدالتوں پر میں نے سزا نیں دی ہم نے ڈوگر کورٹ نہیں بنایا۔

انہوں نے ہمیشہ عدلیہ کے پیچھے چھپ کر جمہوریت کے خلاف سازش کی۔ عوام کا حق ہے کہ کرپشن کے پیسے کا حساب مانگیں کرپشن کی داستانیں چوڑ گئے اور وزیراعظم کو بھی سزا ہوئی سرے محل کے پیسوں کا حساب دیا جائے ان کی کارکردگی اور کرپشن کی وجہ سے 342 میں سے 27 سیٹیں ملیں ۔ این آر او انہوں نے اپنی کرپشن بچانے کیلئے کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے عدلیہ کی بحالی کی جنگ لڑی فرد واحد کی جنگ تھی وزیراعظم نواز شریف چاہتے تو ان کی حکومت نہیں رہتی لیکن وزیراعظم نے ایسا نہیں کیا ہمارے دور میں گیس پر جو پاور پلانٹ لگائے گئے کرپشن ثابت ہوجائے تو ہمارا گریبان حاضر ہے۔

آپ کی حکومت ہوتی نندی پور اور نیلم جہلم والا حال ہوتا الله نہ کرے کہ زرداری کا سایہ بھی ہماری قیادت پر پڑے ایک ایک پائی بھی امانت سمجھ کر خرچ کررہے ہیں۔ من گھڑت کیس بنانے والے رحمن ملک نے معافی مانگی سابق ڈی جی ایف آئی اربوں روپے ک ا مالک کیسے بن گیا ایک برگر بیچنے والا اربوں پتی بن گیا۔ ایوان میں آکر جواب دیں پاکستان کی معیشت کا جنازہ نکالا اور پاکستان کا بیڑا غرق کیا۔

آپ نے کسی ادارے کو نہیں بخشا۔ آپ 10فیصد سے 100فیصد ہوگئی کرپشن کی گند وزیراعظم نواز شریف صاف کررہے ہیں۔ پائوں سے لیکر سر تک اور دین اور ایمان کرپشن ہے کرپشن ختم کرنے کی بات کرتے ہیں کراچی کا کوڑا صاف نہیں کرسکتے اور یہ کوڑا ان کے ذہن میں بھرا ہوا ہے۔ نواز شریف کا یہ قصور کہ اس نے ایٹم بم بنایا نواز شریف کے خلاف تذلیل برداشت نہیں کریں گے۔

آئین شکن لوگ آئین اور جمہوریت کی بات کرتے ہیں ہم نے سپریم کورٹ کا راستہ اختیار کیا ان کے پاس کوئی جواز نہیں ہے اپوزیشن ایک کرپشن کا سکینڈل ہی سامنے لائے۔ یوم حساب آنے والا ہے پاکستان کے عوام نے پھر فیصلہ نواز شریف کے حق میں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر ہمیں گالیاں دلوانے کے لئے زیادہ وقت دیتے ہیں ہمیں کم وقت دیتے ہیں ہم چوروں سے گالیاں نہیں سن سکتے آپ حذف کرتے جائیں ہم کہتے جائیں گے آپ کو روزہ لگا ہے چلیں آپ ی بات مانگ لیتا ہوں وزیراعظم نواز شریف کے خلاف گند اچالا گیا اور وزیراعظم نے اف تک نہیں کی۔

بجٹ اجلاس کے دوران ہم نے جیلیں کاٹیں اور اجلاس میں شامل نہیں ہونے دیا گیا ایسی روایات بھی رہیں ان کے دور میں بجٹ اجلاس کے دوران تماشا لگا ان کے وزیراعظم کے ساتھ بدتمیزی نہیں کی آستین کے سانپوں نے وزیراعظم کی تذلیل کی آئین کے سانپ سپیکر نے حذف کردیئے۔ چوہدری نثار جب اپوزیشن لیڈر تھے ان کو کبھی لائیو نہیں دیکھا پاکستان کی کرپشن کا گاڈ فادر کون ہے جس نے دس فیصد سے سو فیصد اور پھر ایک ہزار فیصد ہوا وہ کرپشن کا گاڈ فادر ہے کرپشن پر آکر بات کریں شہباز شریف اور مراد علی شاہ ی کارکردگی کا موازنہ کریں۔

نواز شریف جب بھی آتے ہیں ملک میں ترقی آتی ہے ہمارے سپر سٹار شہباز شریف نے اپنے صوبے کے لئے کیا کیا اور آپ کے وزیراعلیٰ نے کیا کیا دبئی سے حکومت چلانیکے بجائے کراچی کے لوگوں کو حکومت چلانے دیں دبئی کے اجلاس کے اخراجات سندھ کی حکومت نے کئے سندھ کے لوگوں کا معاشی قتل کیا گیا۔