Live Updates

ذوالفقار علی بھٹو کو ایک سیکنڈ میں نا اہل قرار دیدیا گیا، پھانسی پربھی ہم نے نہیں کہاکہ بندوقیں تان لی گئیں‘ خورشید شاہ

بدھ 7 جون 2017 15:30

ذوالفقار علی بھٹو  کو ایک سیکنڈ میں نا اہل قرار دیدیا گیا، پھانسی پربھی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 جون2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ ادارے اور پارلیمنٹ اہم ہیں‘ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بیان دیا ہے کہ سپریم کورٹ کا ایک خاندان کے خلاف بندوق تان لینا احتساب نہیں ہے یہ عدلیہ پر دبائو بڑھا رہے ہیں‘ عدلیہ ختم ہوئی تو پاکستان ختم ہوجائے گا‘ ہر کوئی بندوق اور طاقت کے زور پر فیصلہ کرے گا‘ ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل ہوا لیکن ہم نے نہیں کہا کہ عدلیہ نے بندوق تان لی ہے‘ حکومت پانامہ کیس کے حوالے سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو متنازعہ بنا رہی ہے ‘ اداروں کے خلاف بیانات دیکر ملک کے ساتھ ظلم کیا جارہا ہے‘ شہباز شریف فوری طور پر بیان کی تردید کریں اور عوام سے معافی مانگیں‘ طاقت کے بل بوتے پر پاکستان چلانے کی اجازت نہیں دیں گے‘ نہال ہاشمی کا معاملہ ایک کھیل ہے جو چلتا رہے گا‘ پاکستان کے باغیرت عوام اداروں کا تحفظ کریں گے‘ خطے کے حالات سنگین ہوتے جارہے ہیں‘ پاکستان دہشت گردی کے خلاف اتحاد کا حصہ ہے‘ یہ اتحاد قطر سے قطع تعلق کررہا ہے‘ کیا ہمیں بھی فیصلہ کی پابندی کرنا پڑے گی‘ حکومت پوزیشن واضح کرے‘ پاکستان مسلم اتحاد کے لئے کردار ادا کرے۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں 45 منٹ تاخیر سے شروع ہوا‘ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے عمر کوٹ میں واقعے پر ایکشن لیا ہے یہ ایوان سب کا ایوان ہے۔ پارلیمنٹ ہوگا تو جمہوریت بھی ہوگی اور پاکستان بھی ہوگا۔ ادارے ہی سب کچھ ہیں آج جس نے بھی یہ پڑھا ہوگا کہ اس لیول کا شخص اس طرح کی زبان استعمال کرسکتا ہے یہ ملک کی سالمیت اور بقاء کا ایشو ہے۔

پاکستان کی اہم شخصیت وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بیان دیا ہے کہ سپریم کورٹ سے ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں کہ ایک خاندان کے خلاف بندوق تان لینا احتساب نہیں ہے۔ کیا یہ قول و فعل کا تضاد نہیں ہے کیا بڑی عدالت کے ہاتھ میں بندوق دیکر کہتے ہیں کہ ناجائز فیصلے کرتے ہیں۔ یہ دبائو ڈال رہے ہیں کیا ہمیں اس لائق چھوڑا ہے کہ دنیا میں منہ دیکھا سکیں۔

یہی لوگ کہتے تھے کہ بے نظیر بھٹو اور پیپلز پارٹی کے لیڈروں کو سزا دیں اگر عدلیہ ختم ہوگئی تو پاکستان ختم ہوجائے گا۔ یہاں پھر جاہلیت اور بربریت کا زمانہ آجائے گا اور بندوق اور طاقت کے زور پر ہر کوئی فیصلہ کرے گا۔ آج ساری پارلینمٹ کیوں خاموش ہے۔ پاکستان انصاف کا بول بالا کرنے اور عوام کے حقوق کے لئے آبائو اجداد نے قربانیاں دی تھیں۔

ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل کیا تو ہم نے پھر بھی نہیں کیا کہ عدلیہ نے بندوق تان لی ہے۔ بے نظیر کو قتل کیا گیا ہم نے پھر بھی یہ نہیں کہا کہ پاکستان کے خلاف سازش کی گئی۔ کیا یہی سیاست ہوگی ملک میں اور عدلیہ کے خلاف باتیں کریں گے۔ آج جے آئی ٹی کو متنازعہ بنایا جارہا ہے۔ کوئی اٹھتا ہے تو الیکشن کمیشن کو ٹارگٹ بناتا ہے عدلیہ کو متنازعہ بنایا جاتا ہے تو پھر ملک کیسے چلے گا۔

خطے کے حالات کیا ہیں۔ 35 ممالک کے اتحاد میں سابق آرمی چیف اتحاد کی سربراہی کررہے ہیں اور وہ اتحاد قطر کے ساتھ قطع تعلق کررہے ہیں۔ ہماری کیا پوزیشن ہوگی۔ ایران کے ساتھ تعلقات کی کیا نوعیت ہوگی۔ ہم اس اتحاد کا حصہ ہیں کیا ہم اس کے فیصلوں کے پابند ہوں گے کیا مسلم ممالک سے تعلق ختم کرلیں گے۔ مسلم امہ کے اتحاد کے لئے ذوالفقار علی بھٹو نے کردار ادا کیا تھا۔

آج وہی کردار بھی ادا کرنا چاہئے۔ آج وزیر خارجہ بھی نہیں ہے کوئی فیصلہ کریں آج ہمارے ملک اور جھنڈے کی تذلیل ہوتی ہے وزیراعظم کی تذلیل سے بیس کروڑ عوام کی تذلیل ہوتی ہے۔ یہ خبر آتی ہے کہ وزیراعظم نے ٹرمپ سے ہاتھ ملایا ہم نے نسلوں کو غیرت مند پاکستان دینا ہے آج اداروں کے خلاف بیان دیکر ملک کے ساتھ بڑا ظلم کیا جارہا ہے۔ اس کا جواب پاکستان کے عوام کو دینا پڑے گا۔

یہ پاکستان کے عوام کی جنگ ہے پاکستان کے باغیرت عوام اداروں کو تحفظ دیں گے۔ کیا ججوں کے ہاتھوں میں آئین نہیں ہے۔ یہ الفاظ واپس لینے پڑیں گے اور تردید کرنی پڑے گی۔ دھوپ میں کھڑا ہو کر الفاظ واپس لینے پڑیں گے عوام سے معافی مانگنی پڑے گی نہال ہاشمی ایک کھیل ہے یہ چلتا رہے گا۔ سپریم کورٹ کی تذلیل کی گئی ہے یہ تاریخ کا حصہ بن گئی ہے جب ہمارے خلاف فیصلہ آتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ انصاف ہوا ہے ان کے خلاف فیصلہ بھی نہیں آتا تو کہتے ہیں کہ بندوق تان لی ہے۔ طاقت کے بل بوتے پر پاکستان کو چلانے کی اجازت نہیں دیں اس پر اپوزیشن نے ایوان سے واک آئوٹ کردیا اور گو نواز گو کے نعرے لگائے اور حکومت کے بنچوں سے بھی میاں عبدالمنان اور دیگر نے کھڑے ہو کر جواب دیئے۔
Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات