Live Updates

اقتدار کی خاطر پاکستان توڑنے والوں نے آج تک قوم سے معافی نہیں مانگی، صدر مملکت کے خطاب کے لئے بلائے گئے مشترکہ اجلاس کے دوران ساری اپوزیشن پی ٹی آئی کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی تھی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) تو لڑتے لڑتے سلجھ گئی تھیں مگر عمران خان نے سارا سیاسی کلچر بگاڑ دیا ہے، وہ جس شاخ پر بیٹھے ہیں اسے ہی کاٹ رہے ہیں، جے آئی ٹی پر سب سے زیادہ اعتراضات پی پی پی اور پی ٹی آئی نے لگائے، حسین نواز شریف کی تصویر دکھا کر بھی زیادتی کی گئی، ہماری تو جوڈیشل اکیڈمی کے اندر تک رسائی ہی نہیں ہے، نہال ہاشمی نے خودکش حملہ کیا ہے اور بے وقوفی کی ہے

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

بدھ 7 جون 2017 15:07

اقتدار کی خاطر پاکستان توڑنے والوں نے آج تک قوم سے معافی نہیں مانگی، ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 جون2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اقتدار کی خاطر پاکستان توڑنے والوں نے آج تک قوم سے معافی نہیں مانگی، صدر مملکت کے خطاب کے لئے بلائے گئے مشترکہ اجلاس کے دوران ساری اپوزیشن پی ٹی آئی کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی تھی۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) تو لڑتے لڑتے سلجھ گئی تھیں مگر عمران خان نے سارا سیاسی کلچر بگاڑ دیا ہے، وہ جس شاخ پر بیٹھے ہیں اسے ہی کاٹ رہے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) نے اس ملک کی خدمت کی ہے اس ملک میں جتنے بھی بڑے کام ہوئے ہیں وہ مسلم لیگ (ن) نے کئے ہیں۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی بجٹ قومی دستاویز ہے اور یہ قومی حالات پر اثر انداز ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

اپوزیشن نے محض براہ راست تقاریر کے شوق میں بہتر طرز عمل اختیار نہیں کیا۔ ہم نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر پیشکش کی تھی کہ اگر آج کا دن آبرو مندانہ گذار لیں تو ان کو براہ راست تقاریر کا موقع دیا جائے گا۔

مگر ساری اپوزیشن پی ٹی آئی کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی تھی۔ ہماری اس پیشکش کا کوئی بھی انکار نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں تنقید کرنے کے لئے انہیں کچھ نہیں ملا اس لئے وہ شور شرابہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ اگر یہ بجٹ میں حصہ نہیں ڈال رہے تو انہیں تنخواہیں اور الائونسز بھی نہیں لینا چاہئیں۔ ان کے ایک لیڈر جو چند مرتبہ آئے ہوں گے وہ بھی تنخواہیں اور الائونس لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) تو لڑتے لڑتے سلجھ گئی تھیں مگر عمران خان نے سارا سیاسی کلچر بگاڑ دیا ہے، وہ نواز شریف کی سیاست ختم کرنا چاہتے ہیں۔ وہ جس شاخ پر بیٹھے ہیں اسے ہی کاٹ رہے ہیں۔ سیاستدانوں کو سیاسی تنازعات عدالتوں میں لے کر نہیں جانے چاہئیں۔ انہوں نے پی ٹی وی پر حملہ کیا۔ استعفے دے کر واپس آ گئے۔ کارکردگی کا مقابلہ کرنے کے لئے کام کی سوچ بوجھ ہونی چاہئے۔

سندھ کو کچرے کا ڈھیر بنا دیا گیا ہے۔ ایک خاندان سندھ کی محرومیوں کا ذمہ دار ہے۔ ہماری کوتاہی ہے کہ ہمیں بھی سندھ کے عوام تک اپنی رسائی بڑھانی چاہئے تھی۔ گالی اور الزام لگا کر یہ اپنی سیاست نہیں بچا سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ (ق) لیگ میں ایسے لوگ بھی تھے جن کا دامن صاف تھا۔ پی ٹی آئی میں (ق) لیگ کا کوڑا اکٹھا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں نواز شریف کے ساتھ سب سے زیادہ ناانصافی کی گئی ہے۔

انہیں ٹارگٹ کرنے کے لئے کس نے حصہ نہیں ڈالا۔ ان پر ہر طرح کے الزامات لگائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ بات کرنے کی پابندی دنیا میں کہیں بھی نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی پر سب سے زیادہ اعتراضات پی پی پی اور پی ٹی آئی نے لگائے، حسین نواز شریف کی تصویر دکھا کر بھی زیادتی کی گئی، ہماری تو جوڈیشل اکیڈمی کے اندر تک رسائی ہی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ نہال ہاشمی نے خودکش حملہ کیا ہے اور بے وقوفی کی ہے، ہم نے عدلیہ کی آزادی کے لئے اپنی جانوں کو خطرہ میں ڈالا۔ نواز شریف منع کرنے کے باوجود گھر سے عدلیہ کی بحالی کے لئے نکلے۔ عمران خان تو بزدلوں کی طرح چھپا ہوا تھا۔ وہ کبھی پنجاب یونیورسٹی میں چھپ جاتا ہے اور کبھی بنی گالا میں پش اپس نکالنا شروع کر دیتا ہے۔ انصاف طلب کرنا ہمارا حق ہے، نواز شریف کا گناہ یہ ہے کہ اس نے امریکہ سمیت کسی کا دبائو برداشت نہیں کیا اور ملک کو ایٹمی قوت بنایا۔

اس کا گناہ یہ ہے کہ وہ ملک میں سیلولر ٹیکنالوجی لے کے آیا۔ میٹرو، موٹر ویز منصوبے بنائے، مارشل لائوں کی مخالفت کی اور ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کیا۔ ہم نے ملک کے عوام کی خدمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھٹو دور میں محبان پاکستان کو چن چن کر قتل کیا گیا۔ تحریک نظام مصطفیٰ میں لوگوں کے سینوں میں گولیاں ماری گئیں۔ وزیراعظم بننے کے لئے ملک دولخت کر دیا۔

انہوں نے معافی تک نہیں مانگی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اپنے گریبوں میں جھانکنا چاہئے۔ عدالتی فیصلوں کو تسلیم کرنا چاہئے تاہم طریقہ کار کے اندر شفافیت کا مطالبہ کرنا ہمارا حق ہے۔ عمران خان 12 سے 14 سال کی منی ٹریل ثابت نہیں کر پا رہے۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ گن پوائنٹ پر اسحاق ڈار سے لکھوایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ، افواج اور ادارے جمہوریت کا حصہ ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات