سعودی عرب میں مقیم پاکستانی انجینئر پاکستانی نژاد کنیڈین نوسر باز کے ہا تھوں زندگی بھر کی جمع پونجی لٹا بیٹھا، ملزم شاہد اقبال کے خلاف 47 کروڑ روپے نو سربازی کے زریعہ ہتھیانے کے جرم میں مقدمہ درج

ملزم کو پولیس کا وی وی آئی پی پروٹوکول،مقدمہ کے اخراج کے لئے بھاری رقم رشوت کے طور پر لینے کا انکشاف

منگل 6 جون 2017 22:04

واہ کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 جون2017ء) سعودی عرب میں مقیم پاکستانی انجینئر پاکستانی نژاد کنیڈین نوسر باز کے ہا تھوں زندگی بھر کی جمع پونجی لٹا بیٹھا، ملزم شاہد اقبال کے خلاف 47 کروڑ روپے نو سربازی کے زریعہ ہتھیانے کے جرم میں زیر دفعہ 406 کے تحت تھانہ سٹی واہ کینٹ میں مقدمہ درج کرلیا گیا،ملزم کو پولیس کا وی وی آئی پی پروٹوکول،مقدمہ کے اخراج کے لئے بھاری رقم رشوت کے طور پر لینے کا انکشاف، سادہ لوح لوگوں کو جھانسہ دیکر شراکت داری کے کاروبار کی مد میں ارب بیس کروڑ کینیڈین ڈالرز ہتھیانے کا پردہ بھی فاش ہوگیا،تھانہ شالیمار اسلام آباد میں نو سر بازی کے چھ مقدمات ،تھانہ چکوال کے علاوہ مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں، متعدد کیسوں میں جان خلاصی کے لئے لاکھوں ڈالرز دیکر صلح کے بھی شواہد ملے ہیں،تفصیلات کے مطابق گلستان کالونی واہ کینٹ کے رہائشی شیخ محمد نعیم جو کہ قبل ازیں بطور انجینئیر 1984سے سعودی عرب میں خاندان کے ہمراہ اعلی ملازمت پر کام کر رہاتھا،2006میں عبدالصمد نامی شخص جو کینڈا میں کاروبار کرتا تھا کے ساتھ تعلقات استوار ہوئے ،اس نے کاروباری سلسلے میں اپنے بھائی شاہد اقبال سے اسکی ملاقات کرائی ،جس سے پندہ لاکھ درہم سے شراکت داری کر کے اس نے دبئی میں کاروبار شروع کیا،شیخ نعیم کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص نے اپنا بھرپور اعتماد قائم کیا اور اپنی بیوی کے ہمراہ میرے شو روم پر آیا اور مزید پچاسی ہزار درہم مالیت کا سامان لیا،اور کینڈا میں گیس اسٹیشن کی خرید کے سلسلے میں مجھ سے بائیس ملین ڈالرز حاصل کئے،جبکہ باقی ماندہ رقم دس لاکھ کینڈین ڈالرز گواہان کی موجودگی میں مجھ سے میری رہائش گاہ واقع گلستان کالونی واہ کینٹ میں حاصل کی،جبکہ ایک ملین دبئی پہنچ کر اسکو ادا کئے،ملزم مجھ سے یہ ساری رقم لیکر رفو چکر ہوگیا جس کی وجہ سے میں کاروباری طور پر دیوالیہ ہوگیا،اس دوران ایک حادثہ میں میری دونوں ٹانگیں ٹوٹ گئیں،بعد ازاں بہت تلاش کرنے پر پتا لگا کہ شاہد اقبال کینیڈا میں نہیں بلکہ اسلام آباد میں رہائش پذیر ہے،جبکہ اسکے خلاف مختلف تھانوں میں دھوکہ دہی اور فراڈ کے متعدد مقدمات درج ہیں،شیخ نعیم نے الزام لگایا ہے کہ کیس کے تفتیشی آفیسر نے رشوت کی مد میں تین کروڑ روپے لئے ہیں، اور کیس کے اخراج کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا جارہا ہے،، جبکہ ملزم نے بیرو ممالک سفر کے لئے کئی جعلی پاسپورٹ بنا رکھے ہیںکیس کے مدعی متاثرہ شخص شیخ نعیم نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان،چیف جسٹس آف پاکستان ، وزیر اعظم پاکستان، اور پولیس کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ مجھے انصاف دلایا جائے اور میری زندگی بھر کی جمع پونجی واپس لوٹائی جائے،ملزم کو نشان عبرت بنایا جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی سادہ لوح شخص اسکے چنگل میں نہ پھنسے،یہاں یہ امر قابل زکر ہے کہ ملزم شاہد اقبال اسکی بیوی لبنیٰ خالد ، بھائی عبدالصمد ، بھائی اعتزاز احسن اور والد ارشاد خان بنیادی طور پر آزاد کشمیر کے دور افتادہ گاوں پا چھوٹ تحصیل راولا کوٹ ضلع پونچھ کا رہائشی ہے جبکہ آج کل اسلام آباد میں اپنے فیملی ممبران کے ساتھ مقیم ہے، شاہد اقبال کی بابت معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ شخص کینڈا کے شہر کیل گری میں اواکا اسٹیٹ کے نام سے کاروبار کرتا ہے اور اپارٹمنٹ اور فلیٹس کی خرید و فروخت کی مد میں رقم بٹورتا ہے ، اب تک سینکڑوں نہ صرف پاکستانی بلکہ غیر ملکی افراد اس کے فراڈ کا نشانہ بن چکے ہیں،جب پولیس کے ہتھے چڑھتا ہے تو رشوت کی بولی پچا س لاکھ سے شروع کرتا ہے،اور جان خلاصی کے لئے کروڑوں روپے لگاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :