لاہور : بھارت بدترین مظالم کے باوجود کشمیریوں کو اپنی منزل سے پیچھے ہٹانے میں ناکام رہا،حافظ عبدالرحمان مکی

کشمیریوں پر اندوہناک مظالم کے باوجود عالمی برادری مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے، حریت رہنمائوں کی حراست سے کشمیریوں کی آواز دبائی نہیں جا سکتی، دفاع پاکستان کونسل و جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما کا خطاب

منگل 6 جون 2017 20:56

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 جون2017ء) دفاع پاکستان کونسل و جماعة الدعوة کے مرکزی رہنماپروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی نے کہا ہے کہ بھارت بدترین مظالم کے باوجود کشمیریوں کو اپنی منزل سے پیچھے ہٹانے میں ناکام رہا۔ کشمیریوں پر اندوہناک مظالم کے باوجود عالمی برادری مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ حریت رہنمائوں کی حراست سے کشمیریوں کی آواز دبائی نہیں جا سکتی۔

مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی پرچم لہرانے سے دنیا پر کشمیریوں کی خواہش بخوبی ظاہر ہوگئی ہے۔ مسلمانوں کے تمام مسائل کا حل اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے سے ممکن ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز قدس ٹائون شپ میں سحری کے موقع پر درس قرآن کی مجلس اور ہجویری ہائوسنگ سکیم میں افطار پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ رمضان المبارک اللہ کے احسانات میں سے ایک بڑا احسان ہے۔

تقویٰ اور پرہیزگاری نہ ہونے کے سبب ریاستیں جرائم کی آماجگاہ بن جاتی ہیں۔ گزشتہ شریعتوں میں بھی روزہ اہل ایمان پر فرض کیا گیا تھا، اس کا سب سے بڑا مقصد تقویٰ اور پرہیزگاری کا حصول ہے۔ گناہوں سے باز آجانے کا نام ہی تقویٰ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ نے انسانوں کے لیے نظام عدل قائم کیا ہے، انسان چھوٹی غلطیوں کے بعد ہی بڑے گناہوں پر آمادہ ہوتا ہے۔

گناہ سے پہلے بچنے کی کوشش روزے سے ہی آسکتی ہے۔ جو شخص اپنی آنکھ اور کان پر کنٹرول حاصل کرلے وہ اپنے نفس پر بھی کنٹرول حاصل کرلے گا۔ عبادات تقویٰ کی بنیاد پر ہی قبول ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مسجدیں نمازیوں سے بھری پڑی ہیں، لیکن تقویٰ اور پرہیزگاری نہ ہونے کی بنا پر معاشرے جرائم کی آماجگاہ بنے ہوئے ہیں۔ رسول اللہﷺ نے صحابہ کرام کی تربیت اسی بنیاد پر کی تھی، یہی وجہ ہے کہ وہ مثالی معاشرہ قائم کرنے میں کامیاب ہوئے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سب آج سے طے کرلیں کہ ہمارے کاروبار، لین دین کے معاملات اور معاشرتی زندگی سیرت نبوی ﷺ کی روشنی میں بسر ہوگی، تو ان شاء اللہ ہمارا معاشرہ بھی امن و امان کا گہوارہ قرار پائے گا۔حافظ عبدالرحمان مکی نے کہا کہ حکومت پاکستان بھارتی ریاستی دہشت گردی کا مسئلہ پوری دنیا پر اجاگر کرے۔اس وقت صورتحال یہ ہے کہ کشمیر کا منظر نامہ تاریخ ساز مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔

کشمیریوں کی جدوجہد آزادی جلد منطقی انجام تک پہنچ کر رہے گی۔خواتین کشمیرکے محاذ پر جراتمندانہ کردار ادا کر رہی ہیں۔ کشمیری مائیں ،بہنیں جو کل تک شہداء کی لاشیں وصول کرتی تھیں آج انہوں نے اس بات کا عزم کیا ہے کہ صرف شہدا ء کی میتیں وصول نہیں کرنی بلکہ آگے بڑھ کر اپنے بیٹوں،بھائیوں کا بدلہ لینا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی تحریک میں سیدہ آسیہ اندرابی کا بھی اہم کردار ہے جنہوں نے خواتین کو منظم کیا۔

انکے شوہر ڈاکٹر قاسم فکتو چھبیس برس سے جیل میں پابند سلاسل ہیں۔آسیہ اندرابی کو بھی متعدد بار گرفتار کیا گیا ان پرپاکستان کا پرچم لہرانے کے جرم میں غداری کے مقدمے بنائے گئے لیکن اس کے باوجود وہ ڈٹی رہیں اور ہمیشہ جراتمندانہ کردار ادا کیا۔انہوںنے کہاکہ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اوراس کے بغیر یہ ملک نامکمل ہے۔ پاکستان میں ’’ک‘‘ کشمیر کا ہے۔

ہمیں یہ بات لوگوں کو سمجھانی ہے اور کشمیر کی آزادی کیلئے انہیں متحدو بیدار کرنا ہے۔ مظلوم کشمیری مسلمان میدانوں میں قربانیاں پیش کر رہے اور ہمیں پکار رہے ہیں۔وہ ظلم و بربریت کے پہاڑتوڑے جانے کے باوجود کلمہ طیبہ اور پاکستان کی محبت میں میدانوں میں نکلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو غاصب بھارت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔ان کی مددوحمایت جاری رکھیں گے۔