سینٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کی وزارت خزانہ کو جی آئی ڈی سی کی مد میں سی این جی سیکٹر کو چار ارب کے بقایا جات ادائیگی کی سفارش

ایف بی آر نے ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو ایک اور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی تجویز مسترد کر دی

منگل 6 جون 2017 18:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 جون2017ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے وزارت خزانہ کو جی آئی ڈی سی کی مد میں سی این جی سیکٹر کو چار ارب روپے بقایا جات ادائیگی کی سفارش کردی جبکہ ایف بی آر نے ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو ایک اور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی تجویز مسترد کر دی رواں سال رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے گیارہ کروڑ روپے جمع ہو سکے ہیں حالانکہ آباد نے 25ارب روپے دلانے کی بات کی تھی ایف بی آر نے موبائل فون پر نئے ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت چین سے درآمد ہونیوالے موبائل فون پر 250 روپے ریگولیٹری ڈیوٹی لگائی جائے گی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم ایچ مانڈوی والا کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں مالی سال 2017-18 کے بجٹ کے حوالے سفارشات کا جائزہ لیا گیا ۔

(جاری ہے)

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سی این جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے کہا کہ جی آئی ڈی سی کمیٹی نے سی این جی ایسوسی ایشن کو 12ارب حکومت کو جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔ وزارت خزانہ 60فیصد ایڈوانس مانگ رہی ہے جبکہ ہم 30فیصد دینے کو تیار ہیں۔جس پر کمیٹی نے درمیانہ راستہ اختیار کرنے کی ہدایت کرنے کی اسی ماہ 40فیصد ادا کرنے اور بقیہ اگلے سال ادا کرنے کی ہدایت کردی جسے سی این جی ایسوسی ایشن کے قبول کرلیا ۔

جبکہ ایڈیشنل سیکرٹر ی خزانہ نے کہا کہ وہ وزیر خزانہ اور سیکرٹری سے مشاورت کرکے آگا ہ کردیں گے۔ سی این جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے کہا کہ ہمارا یف بی آر کے ساتھ ایک معاہدہ ہوا تھا ۔ جس کے تحت گیس استعمال پر 4فیصد ٹیکس ادا کرنا پڑتا تھا ۔ اس مالی سال میں ایف بی آر نے تجویز دی ہے کہ تمام ٹیکسز شامل کرکے پھر4فیصد ٹیکس وصول کرنے کی تجویز ہے جوکہ 6.5فیصد بنتا ہے۔

اس سے گیس کی قیمت میں 3روپے تک اضافہ ہوجائے گا۔ جس سے کاروربار کا خاصہ اثر پڑے گا۔ پنجاب میں 3ہزار سی این جی اسٹیشن میں سے پہلے ہی 2200بند پڑے ہیں۔کمیٹی نے وزارت خزانہ کو جی آئی ڈی سی کی مد میں سی این جی سیکٹر کو چار ارب روہے بقایا جات ادائیگی کی سفارش کردی قائمہ کمیٹی کو مینوفیکچر ایسوسی ایشن نے بتایا کہ پوٹاشیم کلورائیڈ کو تاجر بغیر تصدیق کے فروخت کر رہے ہیں جوکہ خطرنا ک ہے ۔

انہوں نے کمیٹی سے سفارش کی کہ پوٹائشیم کلورائیڈ پر ڈیوٹی بڑھائی جائے ۔ ان پٹ اور آؤٹ پٹ پر ٹیکسز لگائے جائے۔ جس پر کمیٹی نے ہدایت کی کہ صرف ریکنائزڈ کمپنیوں کو پوٹائیشم کلورائیڈ کے فروخت کرنے کی اجازت دی جائے اور اس حوالے سے وزارت داخلہ کو خط لکھنے کا فیصلہ بھی کیا اجلاس میںایف بی آر نے ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو ایک اور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی تجویز مسترد کر دی ریئل اسٹیٹ سیکٹر کا ایف بی آر کی مقرر کردہ قیمت سے زائد پر بھی ایمنسٹی کے اطلاق کا مطالبہ کیا تھا جس کو مسترد کر دیا گیا رواں سال رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے گیارہ کروڑ روپے جمع ہو سکے ہیں حالانکہ آباد نے 25ارب روپے دلانے کی بات کی تھی کمیٹی کو بتایا گیا کہ ایف بی آر نے موبائل فون پر نئے ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت چین سے درآمد ہونیوالے موبائل فون پر 250 روپے ریگولیٹری ڈیوٹی لگائی جائے گی ایف بی آر حکام کے مطابق پاکستان چین سے 99 فیصد موبائل فون درآمد کرتا ہے گذشتہ سال چین سے ڈھائی کروڑ موبائل فون درآمد کیے گئے آزاد تجارتی معاہدے کے تحت پاکستان چین سے درآمد کردہ موبائل فون پر کسٹم ڈیوٹی نہیں لگا سکتی آزاد تجارتی معاہدے کے تحت چین سے درآمد کردہ موبائل فون ڈیوٹی فری ہیں اس معاہدے کا پاکستان کو نقصان ہورہاہے ۔

قائمہ کمیٹی کا دوسرا سیشن کا اجلاس ان کمیرہ منعقد ہوا ۔ جس میں بجٹ سفارشات کو حتمی شکل دے دی گئی۔قائمہ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز الیاس احمد بلور، طلحہ محمود، محسن خان لغاری ، عثمان سیف اللہ خان، سعود مجید اورعائشہ رضا فاروق کے علاوہ چیئرمین ایف بی آر ، ممبر آئی آر پالیسی ایف بی آر ، ممبر کسٹم ،ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ، جوائنٹ سیکرٹری وزارت قانون شیخ سرفراز و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ شہزاد

متعلقہ عنوان :