سندھ ہائیکورٹ نے شرجیل میمن کی بیرونملک جانے کی درخواست ایک بار پھر مسترد کردی

منگل 6 جون 2017 16:44

سندھ ہائیکورٹ نے شرجیل میمن کی بیرونملک جانے کی درخواست ایک بار پھر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 جون2017ء) سندھ ہائیکورٹ نے سابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کی ملک سے باہر جانے کی درخواست ایک بار پھر مسترد کردی۔شرجیل میمن نے علاج کے لیے بیرون ملک جانے کے لیے درخواست دائر کی تھی۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں چیف جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں بینچ نے سابق صوبائی وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے اور انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کی درخواست کی سماعت کی۔

شرجیل میمن کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ شرجیل میمن علاج کے لیے بیرونِ ملک جانا چاہتے ہیں، اس لیے انہیں ایک دفعہ ملک سے باہرجانے دیا جائے۔نیب کی جانب سے درخواست کی مخالفت پرچیف جسٹس احمد علی شیخ نے استفسارکیا کہ شرجیل میمن کتنے ریفرنسز میں نامزد ہیں۔

(جاری ہے)

جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ شرجیل میمن پونے 6 ارب روپے کی کرپشن میں ملوث ہیں، اس کے علاوہ شرجیل میمن زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ میں بھی ملوث ہیں، جس کی تحقیقات بھی جاری ہیں، اس وجہ سے وہ ملک سے فرارہونا چاہتے ہیں، ایسی صورت میں شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے خارج نہیں کیا جاسکتا۔

ایف آئی اے کی جانب سے بھی درخواست کی مخالفت میں کہا گیا کہ وفاقی تحقیقاتی آئینی اور قانونی طور پر وزارت داخلہ کے حکم ماننے کی پابند ہے، شرجیل میمن کا نام وزارتِ داخلہ کے حکم پرای سی ایل میں شامل کیا گیا۔ جس پر شرجیل میمن کے وکیل نے کہا کہ شرجیل انعام میمن پرجو الزامات ہیں ان میں شریک دیگرملزم بھی کئی بارملک سے باہر گئے ہیں تو پھر انہیں جانے کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی۔

سندھ ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے سے متعلق درخواست مسترد کردی ہے۔جبکہ عدالت نے شرجیل میمن کی ملک سے باہر جانے اور ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے مستقل نام نکالنے کی سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔واضح رہے کہ شرجیل میمن کے خلاف محکمہ اطلاعات سندھ میں اشتہارات کی مد میں 5 ارب روپے کی کرپشن سمیت دیگر مقدمات میں نامزد ہیں۔