لندن حملہ آوروں میں سے ایک پاکستانی نکلا

الہ خرم بٹ شادی شدہ اور ایک بچے کا والد تھا، کئی سالوں سے مشرقی لندن میں بارکنگ کے علاقے میں مقیم تھا ،برطانوی پولیس

پیر 5 جون 2017 23:25

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 جون2017ء) لندن میں دہشت گردی کے واقعات کی تحقیقات کرنے والی برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں میں سے ایک پاکستانی نژاد برطانوی شہری خرم بٹ تھے۔حکام کا کہنا ہے کہ 27 سالہ خرم بٹ شادی شدہ تھے اور ایک بچے کے والد تھے۔ وہ کئی سالوں سے مشرقی لندن میں بارکنگ کے علاقے میں مقیم تھے۔خرم بٹ کو ایک مرتبہ اسلامی شدت پسندی کے بارے میں اور جیل میں قید مبلغ انجم چوہدری سے روابط کے حوالے سے چینل فور کی ڈاکیومنٹری میں شامل کیا گیا تھا۔

حکام کے مطابق اس حملے میں ملوث دوسرے حملہ آور کا تعلق مراکش سے تھا اور ان کا نام راشد رضوان تھا۔ ان کی عمر 30 سال تھی۔یاد رہے کہ خرم بٹ اور راشد رضوان نے ہفتہ کی شب لندن برج اور بورو مارکیٹ میں ایک حملے میں سات افراد کو ہلاک اور 48 کو زخمی کیا تھا۔

(جاری ہے)

پولیس نے ان حملہ آوروں کو بھی موقع پر ہی گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ٹیکنالوجی کمپنیوں نے ٹریزا مے کے الزامات مسترد کر دئیے ۔

پیر کی صبح پولیس نے کہا ہے کہ حملے کی تحقیقات کے سلسلے میں مشرقی لندن میں نیو ہیم اور بارکنگ کے علاقوں میں مزید دو مقامات کی تلاشی لی گئی ہے اور کئی افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔پولیس نے اتوار کو بارکنگ کے ایک فلیٹ سے چند خواتین سمیت 12 افراد کو حراست میں لیا تھا جن میں سے ایک 55 سالہ شخص کو بغیر کسی قانونی کارروائی کے رہا کر دیا گیا ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ فلیٹ حملہ آوروں میں سے ایک کا ہے۔میٹروپولیٹن پولیس کی کمشنر کریسیڈا ڈک نے کہا ہے کہ پولیس کو حملہ آوروں کی ویگن سے اور چھاپوں کے دوران بہت بڑی تعداد میں فورینزک مواد ملا ہے۔'بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں اور ترجیح اب یہ بات جاننے کی ہے کہ اس منصوبے میں کوئی اور شامل تھا یا نہیں۔

متعلقہ عنوان :