سندھ ہائی کورٹ نے 479 ارب روپے کی کرپشن اور دہشتگردوں کو علاج معالجہ کی سہولت فراہم کرنے کے مقدمات میں ملوث ڈاکٹر عاصم حسین کا نام ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے کی درخواست مسترد

پیر 5 جون 2017 22:50

سندھ ہائی کورٹ نے 479 ارب روپے کی کرپشن اور دہشتگردوں کو علاج معالجہ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 جون2017ء) سندھ ہائی کورٹ کے جناب جسٹس حسین اظہر رضوی کی سربراہی میں قائم ڈویژن بینچ نے 479 ارب روپے کی کرپشن اور دہشتگردوں کو علاج معالجہ کی سہولت فراہم کرنے کے مقدمات میں ملوث پیپلزپارٹی کراچی کے صدر سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کا نام ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ملزم کا پاسپورٹ عدالتی تحویل میں دینے کا حکم دیا ہے ،عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین پر کھربوں روپے کی کرپشن کا الزام ہے ،ایسی صورت میں نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جاسکتا ہے،لہذا درخواست مسترد کی جاتی ہے،ملزم ڈاکٹر عاصم حسین کا نام 24 نومبر 2015 ای سی ایل میں شامل کیا گیا تھا،دوسری جانب عدالت عالیہ نے 6 اپریل 2017 کو ڈاکٹر عاصم حسین کرپشن کے 2 ریفرنس میں ضمانت منظور کرلی تھیں،جبکہ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے بھی علاج معالجہ کے مقدمات میں ملزم ڈاکٹر عاصم حسین کی درخواست ضمانت منظور کرلی تھیں،تاہم عدالت نے اپنے حکم میں لکھا تھا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کا پاسپورٹ عدالت میں جمع ہوگا اور نام ای سی ایل میں شامل رہے گا۔