ملکوال:سیمنٹ فیکٹری مالکان کا ایکا،سیمنٹ کی قیمت میں فی بوری 70 روپے اضافہ

ہول سیل ریٹ 455 سے بڑھا کر 525 کردیا گیا،یکم جولائی سے قیمتوں میں مزید 30 روپے اضافہ کیا جائے گا ،سیمنٹ مینوفیکچرر کی نمائندہ تنظیم کا متفقہ فیصلہ

پیر 5 جون 2017 21:55

ملکوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 جون2017ء)سیمنٹ فیکٹری مالکان کا ایکا،سیمنٹ کی قیمت میں فی بوری 70 روپئے اضافہ،ہول سیل ریٹ 455 سے بڑھا کر 525 کردیا گیا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا دعوی ہوا میں اڑا دیا گیا،یکم جولائی سے قیمتوں میں مزید 30 روپے اضافہ کیا جائے گا ،سیمنٹ مینوفیکچرر کی نمائندہ تنظیم کا متفقہ فیصلہ،تفصیلات کے مطابق(APCMA )آل پاکستان سیمنٹ مینو فیکچرر ایسوسی ایشن کی جانب سے حکومتی بجٹ کے بعد گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں متفقہ طور پر سیمنٹ کی فی بوری قیمت میں 70 روپئے اضافہ کر دیا گیا ہے ،اس سے مارکیٹ میں ہول سیل قیمت فی بوری 455 سے بڑھ کر 525 ہو گئی ہے اور پرچون قیمت 535/40 تک جا پہنچی ہے۔

سیمنٹ فیکٹری مالکان نے مارکیٹ میں پہلے مصنوعی قلت پیدا کرنے کے لئے تمام فیکٹریاں ہفتہ،اتوار اور سوموار کی رات تک بند رکھیں اور آج بروز منگل کی صبح سے بئی قیمتوں پر ڈسپیچ شروع کر دی ہے۔

(جاری ہے)

اس صورت حال میں جہاں سیمنٹ ڈیلرز پریشانی کا شکار ہوئے ہیں وہاں پرچون فروش اور عام صارف بھی انتہائی ہیجانی کیفیت میں مبتلا ہے۔واضع رہے کہ چند دن قبل وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے بجٹ کا اعلان کرتے ہوئے سیمنٹ پر فی کلو 25 پیسے ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے کا اعلان کیا تھا اور بجٹ تقریر کے اگلے روز وزیرخزانہ نے واضع الفاظ میں کہا تھا کہ سیمنٹ کی بوری میں صرف 12 روپئے اضافہ ہو گا لیکن سیمنٹ فیکٹری مالکان نے 12 روپئے کی بجائے کارٹل کے تحت ایک دم 70 روپئے فی بوری اضافہ کردیا ہے۔

اور ساتھ ہی فیکٹری مالکان کی طرف سے یکم جولائی سے مزید 30 روپئے فی بوری قیمت بڑھانے کا عندیہ بھی دے دیا گیا ہے۔سیمنٹ ڈیلرز اور صارفین کی طرف سے قیمتوں میں اس اضافہ کو مسترد کر دیا گیا ہے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ سیمنٹ فیکٹری مالکان نے جولوٹ مار مچارکھی ہے اس پر سپریم کورٹ نوٹس لے اور قیمت 400 روپئے فی بوری سے بھی کم کروائی جائے۔