مشال کے قاتلوں کے ساتھ کوئی نرمی نہ برتی جائے ،مجرموں کو قرار واقعی سزا دی جائے ، جس سے معاشرے میں پھیلی بے حسی کے خاتمے کی راہ ہموار ہو سکے

سیکرٹری جنر ل عوامی نیشنل پارٹی میاں افتخار حسین کی پریس کانفرنس

پیر 5 جون 2017 21:31

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 جون2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ مشال کے قاتلوں کے ساتھ کوئی نرمی نہ برتی جائے اور مجرموں کو قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ معاشرے میں پھیلی بے حسی کے خاتمے کیلئے راہ ہموار ہو سکے ۔وہ پیر کو پشاور پریس کلب میں مشال شہید کے والد اقبال خان کی پریس کانفرنس کے بعد صحافیوںکے سوالوں کے جوابات د ے رہے تھے ، انہوں نے کہا کہ مشال خان شہید کے قاتلوں کو مثالی سزا ملنی چاہئے اور اس حوالے سے اے این پی کا مؤقف واضح ہے اور پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان اس اہم ایشو پر دو ٹوک اعلان کر چکے ہیں کہ مشال کیس میں جو بھی ملوث ہو گا اسے پھانسی پر لٹکایا جائے ، انہوں نے کہا کہ مشال شہید کا قتل افسوسناک ہے اور بربریت سے لبریز اس سانحے کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ،ایک سوال کے جواب میاں افتخار حسین نے کہا کہ قاتلوں کو قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ دوبارہ کوئی ہجوم قانون اپنے ہاتھ میں لے کر کسی بے گناہ مشال کو بجھانے کی کوشش نہ کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مجرموں کا تعلق کسی بھی مذہب ، علاقے یا پارٹی سے ہو کوئی رو رعایت نہ برتی جائے جے آئی ٹی رپورٹ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ کہ ملزموں کے ساتھ پختون ایس ایف کے حوالے سے جماعتی وابستگی ظاہر کی گئی ہے حالانکہ رپورٹ میں موجود ہے کہ یہ سابقہ تنظیم تھی جبکہ مشال پر گولیاں چلانے والے حکومت اور اس کے اتحادیوں سے تعلق رکھنے والے قاتلوںکے نام کے ساتھ سیاسی وابستگی ظاہر نہیں کی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ مشال کے والد نے بھی اپنی پریس کانفرنس میںیہی بات کہی ہے انہوں نے کہا کہ تنظیم نے کسی کو مشال کو قتل کرنے کا نہیں کہا کہ اور سیاسی وابستگی سے بالاتر قاتلوں کو سزا دی جائے ، میاں افتخار حسین نے کہا کہ قاتلوں کا اے این پی یا پختون ایس ایف سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ قاتل صرف قاتل ہے اور ایسے مکروہ فعل کرنے والے باچا خان بابا کے عدم تشدد کے پیروکاروں میں سے نہیں ہو سکتے ، انہوں نے آخر میں ایک بار پھر کہا کہ کہ مشال خان کو قتل کرنے والے انسان نہیں درندے تھے اور ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت تنگ نظری کی سوچ کا ساتھ نہ دینے والوں کو راستے سے ہٹایا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے حکومتوں ، سیاسی جماعتوں سمیت علمائے حق کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہو گا۔