صنعت کاروں کے مفادات کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، گورنر سندھ محمد زبیر

دنیا میں چاول کے معیار اور فروخت میں پاکستان سرفہرست ممالک میں شامل ہے، بجلی بحران کے خاتمہ پر بھرپور توجہ دی جارہی ہے،امسال ملک میں ریکارڈ 19 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہو نا شروع ہو گئی ،سندھ بلو چستان رائس ملرز ایسوسی ایشن کے 10 رکنی وفد سے گفتگو

پیر 5 جون 2017 20:54

صنعت  کاروں کے مفادات کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، گورنر سندھ محمد ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 جون2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ معاشی پہیہ سے منسلک صنعت کاروں کے مفادات کا تحفظ ،سہولیات با لخصوص پیداوار سے لے کرعالمی منڈی تک سامان کی رسائی میں ہر ممکن سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے اس ضمن میں صنعتوں کی فعالیت کے لئے وفاقی حکومت سہولیات کے ساتھ ساتھ زراعت پر مبنی صنعتوں کو بھرپور تعاون و مدد بھی فراہم کررہی ہے۔

ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے گورنر ہائوس میں سندھ بلو چستان رائس ملرز ایسوسی ایشن کے 10 رکنی وفد جس کی سربراہی کھیل داس کو ہستانی کررہے تھے ، سے ملاقات میں کیا ۔وفد میں عبد الشکو ر میمن ، ڈاکٹر چیتن داس ، گا گھن داس ایسرانی ، سامن داس ، کنول کمارڈنانی ، فاروق چھیپا ، کشن چن اکرانی ، سنجے کمار اور ٹھا کر داس جیسوانی شامل تھے ۔

(جاری ہے)

ملاقات میں وفد نے گورنر سندھ کو رائس ملرز کو حائل مشکلات و رکاوٹوں ، بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے صنعتوں پر پڑنے والے منفی اثرات ، ٹیکس کی وصولی میں ایف بی آر کے نامناسب سلوک سمیت دیگر مسائل سے تفصیل سے آگاہ کیا ۔

گورنر سندھ نے کہا کہ دنیا میں چاول کے معیار اور فروخت میں پاکستان سرفہرست ممالک میں شامل ہے جس کے چاول اپنی انفرادیت میں ثانی نہیں رکھتے ہیں جس میں باسمتی چاول صف اول میں شمار ہو تے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کئی دہائیوں سے بجلی کا مسئلہ درپیش رہا لیکن اس پر مناسب منصوبہ بندی نہ کرنے کے باعث یہ بحران سنگین صورتحال اختیار کرگیا جس سے ہر قسم کی صنعتوں پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے لیکن موجودہ دور میں بجلی بحران کے خاتمہ پر بھرپور توجہ دی جارہی ہے ، گذشتہ چار برسوں کی مسلسل او ر انتھک محنت کے بعد اب اوسطاً ہر ماہ ایک توانائی کا منصوبہ مکمل ہو رہا ہے ،امسال ملک میں ریکارڈ 19 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہو نا شروع ہو گئی ہے جبکہ آئندہ برس مزید 10500 میگا واٹ نیشنل گرڈ اسٹیشن میں داخل ہونے سے نہ صرف ملکی ضروریات کو پورا کیا جا سکے گا بلکہ ہم اپنی ضروریات سے زائد بجلی حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہو جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ معاشی گیم چینجر سی پیک منصوبہ کی تکمیل سے پاکستان ترقی کے نئے دور میں داخل ہو جائے گا جبکہ سی پیک منصوبہ میں توانائی کو بڑی اہمیت دی گئی ہے اوراس ضمن میں 34 ارب ڈالرز سے زائد کے توانائی کے منصوبے تعمیر کئے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت معاشی خوشحالی میں عوام کی شمولیت کو بھی یقینی بنارہی ہے اور اس سلسلہ میں صنعتوں سے وابستہ افراد پربھرپور توجہ مرکوز رکھی جارہی ہے ، چاول انڈسٹری سے وابستہ افراد کے تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا ئے گا ،ٹیکس وصولی کے لئے وفاقی حکومت نے ایک طریقہ کار تشکیل دیا ہوا اس کی خلاف ورزی میں ملوث عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا اس ضمن میں وفاقی وزارت خزانہ حکام سے بات بھی کروں گا ۔

ملاقات میں وفد نے گورنر سندھ کو بتایا کہ چاول کی صنعتوں کو بجلی کی تسلسل سے فراہمی نہ ہونے کے باعث ملز کو نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صوبائی اسمبلی نے 2013 ء میں قانون سازی کی کہ 2013 ء سے قبل تعمیر ہونے والی عمارتوں پربلڈنگ اور نقشہ کی منظوری کے ضمن میں ٹیکس عائد نہیں کیا جائے گا لیکن آج قانون کے بر خلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ٹیکس وصول کررہی ہے ۔ گورنر سندھ نے وفد کو یقین دلایا کہ وہ اس ضمن میں متعلقہ حکام سے رابطہ کرکے ان کے مسائل کو حل کرائیں گے ۔