ْبھارتی تحقیقاتی ادارے کی طرف سے تحریک حریت کے عہدیداروںکیخلاف انتقامی کارروائیوںکی مذمت

قابض انتظامیہ حریت پسند کارکنوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے انہیں انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنارہی ہے

پیر 5 جون 2017 12:51

ْبھارتی تحقیقاتی ادارے کی طرف سے تحریک حریت کے عہدیداروںکیخلاف انتقامی ..
سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این ائی اے کی طرف سے تحریک حریت جموںو کشمیر کے عہدیداروں کے خلاف انتقامی کارروائی کی شدید مذمت کی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں تحریک حریت کے عہدیداروںکے گھروں پر چھاپوں ، توڑ پھوڑ اوراہلخانہ کو ہراساںکرنے اور بعدازاں انہیں ہمہامہ میں لے جاکر تنگ طلب اور پریشان کرنے کی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض انتظامیہ حریت پسند کارکنوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے انہیں انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنارہی ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انہوںنے کہاکہ این آئی اے کی اس طرح کی کارروائیاں کھلم کھلا ظلم وبربریت اور انتقام گیری پر مبنی ہیں اوران ظالمانہ کارروائیوں کا کوئی جواز نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ طاقت کے نشے میں چورقابض انتظامیہ صرف کشمیریوں کو زیر کرنا چاہتی ہے ۔سیدعلی گیلانی نے کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نہتے کشمیریوں پر ظلم و تشدد کیلئے بھارت کی آلہ کار بنی ہوئی ہے اوربھارتی تحقیقاتی ایجنسی تحریک نوازوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کر کے تحقیقات کے نام پر سزائیں دلوانے کی کوششیں کررہی ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ اس تصویر کا حیرت انگیز پہلو یہ بھی ہے کہ جو لوگ مختلف کیسوں میں سزائیں بھگت چکے ہیں ان کو دوبارہ انہی جھوٹے مقدمات میںپھنسا کر سزائیں دلوانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔انہوںنے کہاکہ این آئی اے نے تفتیش کے نام پر انتقام کا سلسلہ دراز کرتے ہوئے آزادی پسند وں کی زندگیوں کو اجیرن بنادیا ہے۔ انہوںنے ان ظالمانہ ہتھکنڈوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کو فی الفور روک دینا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی سرکار اگر یہ سمجھتی ہے کہ ظلم واستبداد سے جموںو کشمیر کے عوام کی اکثریت اپنے پیدائشی اور بنیادی حق خودارادیت کے حصول سے دستبردار ہوجائے گی، تو ایسا کبھی نہیں ہوگا۔ کشمیری عوام کی غالب اکثریت نہ صرف وادی بلکہ جموں ، چناب ویلی اور پیرپنچال کے لوگ بھی حقِ خودارادیت کے حصول کی جدوجہد میں بھرپور ساتھ دے رہے ہیں۔

اپنے پیدائشی اور بنیادی حق کی جدوجہد میں شریک لوگوں نے آج تک 6لاکھ جانوں کی قربانیاں دی ہیںاوریہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمارے سرفروش جوبھارتی تسلط سے آزادی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں کی قربانیوں کو ہرگز فراموش نہیں کیاجاسکتا ہے۔ ادھر میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم فورم کے ترجمان نے ایک بیان میں بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کی طرف سے فورم کے میڈیاایڈوائزر ایڈووکیٹ شاہدالاسلام ، دیگر رہنمائوں اور کشمیری تاجروں کی رہائش گاہوں پربلا جواز چھاپوں اور اس دوران خوف و دہشت کا ماحول پیدا کر نے کی کاروائیوں کی شدید مذمت کی ہے۔

انہوںنے کہاکہ اس طرح کے ہتھکنڈوں کا مقصد حریت قائدین کو اپنی حق و انصاف پر مبنی جائز جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روکنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ این آئی اے کی ٹیم نے صبح چھ بجے ایڈوکیٹ شاہد الاسلام کے گھر پر چھاپامارا اور ان کی اہلیہ اور بچوں کوایک کمرے میں بند کر کے 13گھنٹے تک وہاں تلاشی لیتی رہی ۔

متعلقہ عنوان :