علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی بہت جلد گوادر میں "چائنیز لینگوئج اینڈ کلچرل سینٹر"قائم کرے گی

اتوار 4 جون 2017 18:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جون2017ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی بیجنگ انسٹی ٹیوٹ آف گرافک کمیونیکیشن کے تعاون سے بہت جلد گوادر میں "چائنیز لینگوئج اینڈ کلچرل سینٹر"قائم کرے گی۔اس سلسلے میں فزیبلٹی رپورٹ تیار کی جارہی ہے۔وائس چانسلر،ْ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ چائنیزلینگوئج سینٹرپاک۔چین اقتصادی راہداری کا ایجوکیشنل رسپونس ہوگا۔

اوپن یونیورسٹی کے مین کیمپس میں چینی کنفیوشس مرکز قائم کرنے کے لئے دونوں ادارے پہلے ہی ایک معاہدے پر دستخط کرچکے ہیں۔پاکستان میں چینی زبان کے فروغ کے لئے گوادر سینٹر اس سمت پہلا قدم ہے۔لوگوں کا ایک دوسرے کے ساتھ رابطوں کے لئے چائنیز زبان خطے میں انتہائی اہمیت اختیار کررہی ہے۔سی پیک میں مصروف مقامی آبادی اور پاکستانی افرادی قوت نے گوادر میں"چائنیز لینگوئج اینڈ کلچرل سینٹر"کے قیام پر خوشی کا اظہار کیاہے۔

(جاری ہے)

معاہدے کے مطابق بیجنگ انسٹی ٹیوٹ آف گرافک کمیونیکیشن بیجنگ میں "چائنیز اینڈ اردو لرننگ سینٹر" قائم کرے گی۔دونوں ادارے باالخصوص ٹیچرز ٹریننگ اور پرنٹنگ ٹیکنالوجی کے مشترکہ تعلیمی پروگرامز شروع کریں گے۔دونوں ممالک کے تعلیمی اداروںنے فیصلہ کیا ہے کہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ پر گوادر سے کام کا آغاز کرکے اس کے بعد اسلام آباد اور پھر ملک کے دیگر حصوں ،ْ گلگت ،ْ سکردو اور ہنزہ میںکام شروع کیا جائے گا۔

پراجیکٹ کے فوکل پرسن ،ْ ڈاکٹر زاہد مجیدنے چند روز قبل گوادر کا دورہ کیا۔ اسٹیک ہولڈرز نے ملاقات میں منصوبہ شروع کرنے میں اپنی بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔وائس چانسلر ،ْ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ یونیورسٹی کے علاقائی دفتر ،ْ مقامی آبادی اور گوادر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کی سپورٹ سے اوپن یونیورسٹی ہر ممکن کوشش کرے گی کہ سینٹر جلد از جلد کام شروع کرے۔

ابتداء میں ،ْ گوادر کے کسی تعلیمی ادارے کو اس مقصد کے لئے استعمال کئے جانے کا امکان ہے ،ْ ابھی تک کمیونٹی کے لئے وہاں کوئی چائنیز لینگوئج سینٹر نہیں ہے۔ایک پرائیوٹ سینٹر کام کررہا ہے لیکن وہ بھاری فیس لے رہاہے جبکہ اوپن یونیورسٹی اور بیجنگ انسٹی ٹیوٹ آف گرافک کمیونیکیشن کورسسز تقریباً مفت پڑہائیں گے۔

متعلقہ عنوان :