بھمبر میں ایڈہاک ملازمین اور سابق وزیرحکومت چوہدری پرویز اشرف پر حکومت نے بیمانہ تشدد کر کے ثابت کر دیا ہے کہ لیگی حکومت خطے کے اندر افراتفری کا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے

پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی بزرگ شخصیت ورہنما متاثرین منگلا ڈیم الحاج خواجہ عبدالغفار کی بات چیت

اتوار 4 جون 2017 15:50

اسلام گڑھ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 جون2017ء) پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی بزرگ شخصیت ورہنما متاثرین منگلا ڈیم الحاج خواجہ عبدالغفار نے کہا ہے کہ بھمبر میں ایڈہاک ملازمین اور سابق وزیرحکومت چوہدری پرویز اشرف پر حکومت نے بیمانہ تشدد کر کے ثابت کر دیا ہے کہ لیگی حکومت خطے کے اندر افراتفری کا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے۔لیگی گلوبٹوں کو پٹہ نہ ڈالا گیا تو ن لیگ کی حکومت کو اس کے بھیانک نتائج بھگتنا ہوںگے۔

لائن آف کنٹرول پر بھارتی گولہ باری کشمیریوں کے جذبہ آزادی اور نعرہ آزادی کشمیر بنے گا پاکستان کو ختم نہیں کر سکتی ہے۔لاکھوں کشمیریوں نے بھارتی تسلط سے آزادی کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے اور آج مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیری بھارتی ظلم وستم کا شکار ہیں اور برہان وانی شہید کی شہادت کے بعد تحریک آزادی کشمیر میں مسلسل تیزی آرہی ہے اور تمام تر بھارتی ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیری حق خودارادیت کی مہم کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

مقبوضہ کشمیر پر عالم اسلام سمیت پوری دنیا اور خاص کر امن کے ٹھیکیداروں کی پراسرار خاموشی کشمیریوں کے اندر نت نئے خدشات کو جنم دے رہی ہے۔کشمیریوں کو اپنا کیس عالمی عدالتوں اور دنیا کی مہذب اقوام کے سامنے خود پیش کرنا ہو گا۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے خصوصی انٹرویو کے دوران کیا۔خواجہ عبدالغفار نے مذید کہا کہ لائن آف کنٹرول کے متاثرین کی طرح منگلا ڈیم کے متاثر ین بھی بے یارومددگار اور کسی مسیحا کے انتظار میں ہیں۔

اضافی کنبہ جات کا معاملہ حل طلب اور حکمرانوں کی نظروں کے سامنے ہے لیکن کوئی ٹھس سے مس ہونے کو تیار نہیں اور نہ ہی واپڈا کے ساتھ بات کرنے کو تیار ہے۔اضافی کنبہ جات کا معاملہ حل نہ ہونے سے متاثرین منگلا دیم دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔نیوسٹی اسلام گڑھ میں علاج معالجے کی کوئی سہولت موجود نہیں ہے۔تمام سرکاری عمارات کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگی ہیں۔

لیگی حکومت فوری طور پر متاثرین منگلا ڈیم کے حل طلب مسائل کو فوری حل کرے اور اضافی کنبہ جات کا معاملہ حل کرنے کے ساتھ ساتھ نیوسٹی اسلام گڑھ میں صحت عامہ کی سہولیات سمیت تعلیمی ادارے میں سٹاف مہیا کر کے ادارے آن کرنے چاہئیں تاکہ متاثرین منگلا ڈیم کے بچوں کو نیوسٹی میں تعلیمی ماحول میسر آسکے اور انہیں دور دراز کے علاقوں میں سفر کے لئے نہ جانا پڑے۔

خواجہ عبدالغفار نے مذید کہا کہ پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کا پانچ سالہ دور حکومت سنہری تھا جس میں تعلیم کے فروغ کے لئے جو اقدامات کیے گے رہتی دنیا تک ان کارناموں کا چرچا رہیگا،لیگی حکومت تعلیم دشمنی کی بجائے تعلیم فروغ کے لئے اقدامات کرے اور محض اپنی سیاسی حفت مٹانے کے لئے پیپلز پارٹی کے دیے ہوئے تعلیمی پیکج کے خلاف سازشیں بند کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں اس پر من وعن عمل درآمد کرے۔