متنازع بیان پر احمدی نژاد کے مشیر کو تین سال قید

سابق صدر کے میڈیا ایڈوائزر عبدالرضا داوری تہران جیل میں قید ہیں

اتوار 4 جون 2017 14:30

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جون2017ء) ایرانی عدالت نے سابق صدر محمود احمدی نڑاد کے مشیر کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’فیس بک‘ پر ایک متنازع بیان پوسٹ کرنے کی پاداش میں تین سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔ دوسری جانب سوشل میڈیا پر ایرانی عدالت کے فیصلے پر سخت تنقید بھی سامنے آئی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی عدالت نے سابق صدر کے میڈیا ایڈوائزر عبدالرضا داوری کو ان کے فیس بک پر پوسٹ کردہ ایک متنازع بیان پر سزا سنائی۔

ایرانی عدالت کے فیصلے کے رد عمل میں سوشل میڈیا پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ احمدی نڑاد کے میڈیا ایڈوائزر کو تین سال قید کی سزا نے ایران میں نام نہاد جمہوریت کا پول کھول دیا ہے تہران کی انقلاب عدالت کے سیکشن 15 کے جج جسٹس صلواتی نے ستمبر 2015ئ کو داوری کو ساڑھے چھ سال قید کی سزا سنائی تھی۔

(جاری ہے)

تاہم حال ہی میں اپیل عدالت نے قید کی سزا میں تخفیف کرتے ہوئے اسے تین سال کرنے کا حکم دیا ہے۔

سابق صدر کے میڈیا ایڈوائزر عبدالرضا داوری تہران جیل میں قید ہیں۔ اپنے ٹرائل کے عرصے میں وہ اسی جیل میں قید رہے ہیں۔عبدالرضا داوری ایران کے مشہور صحافی ہیں۔ سابق صدر احمدی نڑاد کے دور 2009ئ تا 2013ئ تک وہ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’ارنا‘ کے نیوز ایڈیٹر بھی رہ چکے ہیں۔ وہ ایسنا نیوز ایجنسی سمیت کئی دوسرے خبر رساں اداروں کے ساتھ بھی وابستہ رہے ہیں۔داوری کے خلاف یہ پہلا کیس نہیں۔ سنہ 2014ئ میں ایرانی حکام نے انہیں حکومتی عہدیداروں کے خلاف من گھڑت کہانیاں پھیلانے کے الزام میں 400 ڈالر جرمانہ کیا تھا

متعلقہ عنوان :