چارسدہ،باچا خان یونیورسٹی کے 70فیصد ملازمین کا کنٹریکٹ ختم ،توسیع کیلئے یونیورسٹی کیطرف سے ٹال مٹول جاری ،طلباء کا قیمتی وقت ضائع ہونے کا حدشہ ہے

صدر ٹیچر یونین ایسویشن پروفیسر ڈاکٹر حافظ حسین کا اجلاس سے خطاب

ہفتہ 3 جون 2017 20:40

چارسدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 جون2017ء) باچا خان یونیورسٹی چارسدہ کے ٹیچر یونین ایسویشن کے صدر پروفیسر ڈاکٹر حافظ حسین گلاب نے کہا ہے کہ یونیورسٹی میں 70فیصد ملازمین کنٹریکٹ پر تعینات ہے اور 17مئی پر انکا کنٹریکٹ ختم ہوچکا ہے اور یونیورسٹی انتظامیہ انکے کنٹریکٹ میں توسیع کرنے میں ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں جسکی وجہ سے یونیورسٹی کے طلباء وطالبات کا سمسٹر اور قیمتی وقت ضائع ہونے کا حدشہ ہے ،یونیورسٹی کے بعض ڈپارٹمنٹ کے تمام تر ملازمین کنٹریکٹ پر لئے گئے ہیں اور ان میں سے ایسے ملازمین بھی ہے جو یونیورسٹی کے قیام سے لے کر آج تک کنٹریکٹ پر ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو منعقدہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے کہ ہر سال رینیول اور اپوائمنٹ سے یونیورسٹی کے معیار اور ماحول پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں ، انکا کہنا ہے کہ باچا خان یونیورسٹی کے وائس چانسلر تمام تر ذمہ داری ہائرایجوکیشن ڈپارٹمنٹ پر ڈال رہے ہیں جوکہ مناسب نہیں، انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر اندر کنٹریکٹ ملازمین کو توسیع نہ دی گئی تو بصورت دیگر ٹیچر ایسوسی ایشن پلان بی پر عمل کرنے پر مجبور ہونگے اور مطالبات کی منظوری نہ ہونے تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔