درگئی بازار میں لوڈ شیڈنگ کیخلاف مظاہرین پر فائرنگ کے واقعہ کیلئے اعلیٰ عدالتی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ

صدر ویلج کونسل ناظمین اتحاد شمشیر علی خان کا دیگر کے ہمراہ مشترکہ بیان

ہفتہ 3 جون 2017 20:40

درگئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 جون2017ء) ویلج کونسل ناظمین اتحاد تحصیل درگئی کے صدر شمشیر علی خان نے کہا ہے کہ درگئی بازار میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف نہتے مظاہرین پر فائرنگ کے واقعہ کے لئے اعلیٰ عدالتی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے اور پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے اس سلسلے میں سوموٹو ایکشن لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ مظاہرین پر جھوٹے مقدمات فوری طور پر واپس لے کر واقعہ میں ملوث عناصر کو بے نقاب کئے جائیں۔

وہ ہفتہ کو جنرل سکرٹری عمر صدیق خان ، گوہر علی ، غلام حبیب ، نائب صدر مرزا خان اتمان خیل ، انجینئرعمر وہاب ، عالمزیب خان ، ساجد مشوانی ، فاروق خان ، مکرم شاہ ، میاں عالمگیر باچہ ، امیر کمال خان ، پیر حجاب خان ، نصیر احمد اور ویلج کونسل کے دیگر ناظمین کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق درگئی بازار میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف نہتے مظاہرین پر فائرنگ کے واقعہ کے لئے اعلیٰ عدالتی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے اور پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے اس سلسلے میں سوموٹو ایکشن لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ مظاہرین پر جھوٹے مقدمات فوری طور پر واپس لے کر واقعہ میں ملوث عناصر کو بے نقاب کئے جائیں ۔

انہوںنے مطالبہ کیا کہ عدالتی تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ تک کمانڈنٹ مالاکنڈ لیویز کے اضافی چارج ہولڈر ڈپٹی کمشنر مالاکنڈ ۔ اے ڈی سی مالاکنڈ اور اسسٹنٹ کمشنر درگئی کو معطل کئے جائیں۔مظاہرین پر فائرنگ واقعہ میں شہید جاوید طوفان اور زخمی مظاہرین کے ایف آئی آر میں نامز د ملزمان فوری طور پر گرفتار کئے جائیں ۔ ویلج کونسل ناظمین اتحاد نے ورتیر گرینڈ جرگہ کی جانب سے مزلامن کیفوری گرفتاری ، شہریوں پر جھوٹے مقدمات واپس لینے کے لئے پیر کے روز تک دئے جانے والے الٹیمیٹم کی مکمل حمایت کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ وفاقی حکومت کے ساتھ چپقلش اور رسہ کشی کے سبب تحریک انصاف اور صوبائی حکومت خیبر پختون خوا نے سیاسی پوائنٹس سکورنگ کے لئے نہتے لوڈشیڈنگ مظاہرین پر فائرنگ کروائی گئی اس لئے فائرنگ کرنے والے لیویز اہلکاروں اور ان کو فائرنگ کے حکم دینے والے بری الذمہ قرار نہیں دئے جاسکتے۔

توڑ پھوڑ کرنے والے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والے لوڈ شیڈنگ کے ستائے مظاہرین نہیں بلکہ سازش کے تحت شامل شرپسند تھے جن کی تحقیقات عدالتی تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل کے بغیر ممکن نہیں۔ شمشیر علی خان ، عمر صدیق خان ، مکرم شاہ ، مرزا خان اتمان خیل اور دیگر نے اس موقع پر صوبائی حکومت سے پر زور مطالبہ کیا کہ شہید ہونے والے جاوید خان طوفان کے پسماندگان کو شہید پیکیج اور زخمیوں کے لئے صوبائی حکومت خاطر خواہ امدادی پیکیج کا اعلان کریں۔ شہید کے خاندان سے ایک فرد کو نوکری دی جائے۔

متعلقہ عنوان :