حکومت سندھ نے محکمہ اطلاعات سندھ کے گریڈ 17کے افسران کوخلاف قانون کنفرم کردیا

مستقل ہونیوالے بااثر افسران میں سابق وزیر شرجیل انعام میمن کا کزن دانش میمن،موجودہ صوبائی وزیر امداد پتافی کا قریبی رشتہ دارمراد پتافی بھی شامل افسران کو مستقل کرنے کیلئے سندھ ہائیکورٹ کے جس قانون کا حوالہ دیا گیا وہ چھوٹے ملازمین کو پکا کرنے کیلئے ہے نہ کہ افسران کیلئے،قانو نی ماہرین

ہفتہ 3 جون 2017 16:10

حکومت سندھ نے محکمہ اطلاعات سندھ کے گریڈ 17کے افسران کوخلاف قانون کنفرم ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2017ء) حکومت سندھ نے محکمہ اطلاعات سندھ کے گریڈ 17کے افسران کوخلاف قانون کنفرم کردیاہے۔سیکرٹری اطلاعات نے تقررنامے جاری کردیئے ہیں۔ذرائع کے مطابق سابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کے دور میں بھرتی کئے گئے 43ملازمین میں سے 39 افسران کو مستقل کرنے کی سفارش پروزیراعلی سندھ نے بی الآخر سمری منظور کرلی ہے۔

مستقل ہونے والے بااثر افسران میں سابق وزیر شرجیل انعام میمن کا کزن دانش میمن،موجودہ صوبائی وزیر امداد پتافی کا قریبی رشتہ دارمراد پتافی بھی شامل ہے۔بااثر افسران میں وزیراعلی کے معاون خصوصی ڈاکٹر سکندر شورو کے رشتہ دارذوالفقارشورو، خیرپور کے سیدعامر شاھ،سانگھڑ کے عرفان جونیجو کو بھی مستقل کیا گیاہے۔

(جاری ہے)

خلاف ضابطہ کمیشن کو بائی پاس کرکے بھرتی ہونے والے سفارشی افسران میں ایک سیاسی جماعت کے ترجمان شبیرعلی بابر،شعیب جمالی،گلاب علی اور صوبائی وزیر اعجاز جکھرانی کے قریبی رشتہ دارشکیل ڈوگر بھی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق گریڈ 17کے افسران کے لئے 40 پوسٹیں بھی منظور کی گئیں۔اسکروٹنی کمیٹی کی سفارش پر 40اسامیوں کی بھی منظوری دی گئی۔قانونی ماہرین کے مطابق افسران کو مستقل کرنے کے لئے لئے سندھ ہائی کورٹ کے جس قانون کا حوالہ دیا گیا ہے وہ چھوٹے ملازمین کو پکا کرنے کے لئے ہے نہ کہ افسران کے لئے۔سیکریٹری سروسز ساجد جمال ابڑو کی سربراہی میں کمیٹی نے 2 افسران کو مستقل نہ کرنے اور دو کو اگلے اجلاس میں زیر غور لانے کا فیصلہ بھی کیاتھا۔