موجودہ حکومت نے خواتین بچوں اور خصوصاً اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور فروغ کیلئے قانون سازی اور جامع حکمت عملی سے متعدد اقدامات کئے ہیں

وفاقی وزیر انسانی حقوق سینیٹر کامران مائیکل کی امریکی محکمہ خارجہ کے بیورو آف پاپولیشن کی ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری مس نیسنی ایزو جیکسن کے ساتھ ایک ملا قات کے دوران بات چیت

جمعہ 2 جون 2017 22:28

موجودہ حکومت نے خواتین بچوں اور خصوصاً اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 جون2017ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق سینیٹر کامران مائیکل نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے خواتین بچوں اور خصوصاً اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور فروغ کیلئے قانون سازی اور جامع حکمت عملی سے متعدد اقدامات کئے ہیں ، ہم افغان مہاجرین کی رضا کارانہ طور پروطن واپسی اور جلد از جلد وطن واپسی کو یقینی بنانے کے لئے مختلف اقدامات کر رہے ہیں ۔

و ہ جمعہ کو امریکی محکمہ خارجہ کے بیورو آف پاپولیشن کی ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری مس نیسنی ایزو جیکسن کے ساتھ ایک ملا قات کے دوران بات چیت کر رہے تھے ۔انہوںنے انسانی حقوق سے متعلقہ خصوصاً پاکستان میں قیام پذیر افغان مہاجرین خطہ کی صورت حال اور افغان مہاجرین کی با وقار وطن واپسی کے حوالہ سے مختلف امور بارے تبادلہ خیال کیا۔

(جاری ہے)

ملا قات کے دوران وفاقی وزیر نے امریکی محکمہ خارجہ کی ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری کو افغان مہاجرین کو مختلف سہولیات کی فراہمی کے بارے میں بتایا اور انہیں یقین دلایا کہ انہیں تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں افغان مہاجرین کے حقوق کے تحفظ کے لئے ہر ممکن کوششیں کی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بچوں اور خواتین خصوصاً اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے جامع حکمت عملی قانون سازی اور متعدد اقدامات کی مدد سے خواتین اقلیتوں اور بچوں کے حقوق کا تحفظ اور انہیں فروغ دیا ہے ۔

کامران مائیکل نے حکومت پاکستان کی طرف سے بچوں اور خواتین اور اقلتیوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لئے کئے جانے والے چیدہ چیدہ اقدامات کے بارے میں بھی بتایا ۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری مس نینسی نے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کرنے اور انہیں کئی عشروں تک بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی کی حکومتی کوششوں کو سراہا ۔ وزیر نے کہا کہ بین الا قوامی برادری کو تیس سال سے زائد عرصہ کے لئے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کے لئے کوششوں اور عزم کا اعتراف کرنا چاہئیے ۔ مس نینسی نے حکومت پاکستان اور وزارت انسانی حقوق کی اس ضمن میں کوششوں اور کئے جانے والے اقدامات کی تعریف کی ۔

متعلقہ عنوان :